متھرا کے 25 ہزار کسان خودکشی پر مجبور صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے اجازت کی طلبی

لکھنو ۔ 10 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام)   متھرا کے تقریباً 25,000/- کسانوں نے حکومت سے معاوضہ حاصل کرنے کیلئے 17 سال طویل جدوجہد کے بعد صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے خودکشی کی اجازت طلب کی ہے ۔ حالیہ دنوں میں ایک نیا رجحان دیکھنے میں آیا ہے جبکہ متھرا سے 175 کلو میٹر دور واقع گوالیار میں ویاپم اسکام کے70 ملزمین نے بھی عدلیہ کی ناانصافی کے خلاف اس طرح کا مطالبہ کیا ہے ۔ یہ ملزمین فی الحال جیلوں میں محروس ہیں ۔ متھرا کے کسانوں سے گوکل بیریج کی تعمیر کے لئے 700 ایکڑ اراضیات زبردستی چھین لینے پر معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ضلع متھرا کے 11  دیہاتوں کے یہ کسان سال 1998 سے احتجاج کر رہے ہیں ۔ جب ان کی زمینات ڈیم کی تعمیر کے بعد زیر آب آگئیں ۔ اور متاثرہ کسانوں کو مناسب معاوضہ ادا کرنے مطالبہ پر آر ایس ایس کی محاذی تنظیم بھارتیہ کسان سنگھ کمر بستہ ہوگئی ہے ۔ حتی کہ نومبر 2014 میں احتجاجی کسانوں پر فائرنگ بھی کر دی تھی ۔ گولیاں کھانے کے بعد بھی انہیں  معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ۔  بی کے ایس جنرل سکریٹری کذرنشاد نے بتایا کہ جاریہ سال فبروری میں جب کسان دھرنا پر تھے اس وقت سرکاری عہدیداروں نے اندرون ایک ماہ مسئلہ کی یکسوئی کا تیقن دیا تھا لیکن اب تک  کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ واضح رہے کہ متھرا بی جے پی ایم پی ہیمامالینی کا پارلیمانی حلقہ ہے ۔