متحرک گجرات چوٹی کانفرنس پر عوام کے کروڑوں روپئے خرچ

کانگریس کا الزام ، آج دہلی میں راہول گاندھی کی زیرصدارت کنونشن

نئی دہلی۔ 10 جنوری (سیاست ڈا ٹ کام) کانگریس نے آج متحرک گجرات چوٹی کانفرنس پر وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف الزام تراشی میں شدت پیدا کرتے ہوئے اظہارِ افسوس کیا کہ بی جے پی حکومت کی جانب سے اس پر عوام کے کروڑوں روپئے خرچ جارہے ہیں جبکہ عوام اعلیٰ مالیتی کرنسی نوٹوں کی تنسیخ کی وجہ سے مالیتی بحران کا سامنا کررہے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان شکتی سنہہ گوہل نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی جی نے اس چوٹی کانفرنس کی بحیثیت چیف منسٹر گجرات 2003ء میں بنیاد ڈالی تھی۔ 2015ء میں وزیراعظم ہند کی حیثیت سے اس کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے کروڑوں روپئے اس تقریب پر صرف کئے جارہے ہیں جبکہ پوری قوم قطاروں میں کھڑی مشکلات کا سامنا کررہی ہے۔ دریں اثناء راہول گاندھی کی زیرصدارت کانگریس کا ایک قومی کنونشن کل نئی دہلی میں منعقد ہوگا جس کا پس منظر اعلی مالیتی کرنسی نوٹوں کی تنسیخ ہے، یہ اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ راہول گاندھی کو ترقی دے کر صدر کانگریس بنایا جائے گا۔ نائب صدر کانگریس نے پارٹی کے یوم تاسیس تقریب کی بھی گزشتہ 28 ڈسمبر کو صدارت کی تھی۔ علاوہ ازیں انہوں نے صدر کانگریس سونیا گاندھی کی بیماری کی وجہ سے غیرحاضری پر کانگریس کی مجلس عاملہ کے اجلاس کی بھی صدارت کی تھی۔ کانگریس کے ترجمان شکتی سنہہ گوہل کو کہا کہ راہول گاندھی نے نوٹوں کی تنسیخ کے خلاف احتجاج کی قیادت کی ہے اور وہ کانگریس کے قومی کنونشن کی بھی صدارت کریں گے۔ حصول اراضی مسئلہ اور کاشت کاروں کے قرضوں کی معافی کے مسئلہ کی طرف راہول گاندھی نوٹوں کی تنسیخ کے خلاف احتجاج کی بھی قیادت کی ہے اور وہی قومی کنونشن کی صدارت بھی کررہے ہیں۔ توقع ہے کہ اس کنونشن سے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ ، دیگر سینئر کانگریسی قائدین بھی خطاب کریں گے اور پارٹی کی انتخابی مہم کو پانچ ریاستوں میں جہاں عنقریب اسمبلی انتخابات مقرر ہیں، قطعیت دیں گے۔ ممبئی سے موصولہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس نے مکوکا کے ملزموں کو ضلع پونے میں پارٹی میں شامل کرلیا ہے جبکہ ضلع پریشد کے انتخابات عنقریب ہونے والے ہیں۔ کانگریس کے ریاستی شاخ کے ترجمان سچن ساونت نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وٹھل شیلار کو پارٹی میں شامل کرکے بی جے پی نے ثابت کردیا کہ عوامی زندگی میں اخلاق و کردار کی بی جے پی کی باتیں بالکل ’’کھوکھلی‘‘ ہیں۔