مایاوتی نے پٹل کے مجسمہ کا نام انگریزی میں رکھنے پر سوالات اٹھائے

نئی دہلی۔31اکتوبر(سیاست ڈاٹ کام) بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کا گجرات میں بحیرہ عرب کے ساحل پر نصب مجسمہ کا نام ‘اسٹیچو آف یونٹی’ انگریزی میں رکھنے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مرکزی حکومت کی منشا کو ظاہر کرتا ہے ۔محترمہ مایاوتی نے بدھ کو یہاں سردار پٹیل کی سالگرہ کے موقع پر پر ان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور ان کے ساتھیوں کو بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر سمیت دلتوں اور دیگر پسماندہ طبقوں میں پیدا ہونے والے عظیم سنتو، گرووں اور عظیم لوگوں کے احترام میں بی ایس پی حکومت کی طرف سے تعمیر خوبصورت مقامات ، یادگاروں اور پارکوں وغیرہ کو فضول خرچی بتا کر اس کی تنقید کرنے کے لیے معافی مانگنی چاہئے ۔محترمہ مایاوتی نے کہا کہ، ”سردار پٹیل، اپنی بول چال، رہن سہن اور کھانے پینے کی عادتوں میں مکمل ہندوستانیت اور ہندوستانی ثقافت کی ایک مثال تھے ، لیکن ان کے عظیم مجسمے کا نام ہندی اور ہندوستانی ثقافت کے نزدیک ہونے کے بجائے ‘اسٹیچو آف یونٹی’ جیسا انگریزی نام رکھنا کتنی سیاست پر مبنی ہے اور بی جے پی کی ان میں کتنی عقیدت ہے ، یہ ملک کے عوام اچھی طرح میں سمجھ رہے ہیں ”۔