مال و دولت عطاے الٰہی ،اللہ کی راہ میں خرچ کرنا متقیوںکا وصف

مسجدرضیہ ملک پیٹ اور حمیدیہ میں ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 15 ۔ جولائی : ( پریس نوٹ) : رمضان المبارک برکت والا مہینہ ہے اس میں محسوس اور غیبی دونوں طرح کی برکتیں ہیں۔ رمضان شریف میں عمل قلیل پر بھی جزائے کثیر عطا ہوتی ہے۔ نیکیوں میں دس گنا سے سات سو گنا تک زیادتی ہو جاتی ہے اللہ تعالیٰ اس سے کہیں زیادہ عطا فرماے تو اس کا کرم خاص ہے۔ رمضان مبارک غرباء کی غم خواری، مواسات اور سخاوت کا مہینہ ہے۔ اس میں ہر عمل صالح اور کار خیر مقبول بارگاہ حق تعالیٰ ہوتا ہے۔ مومنوں کے رزق میں وسعت ہوتی ہے اور روزہ داروںکو افطار کروانے کا بڑا اجر و ثواب ہے۔ جس ضرورت مند کو کپڑا پہنایا گیا اس کے جسم پر اس کپڑے کی ایک چیز بھی باقی رہے اس وقت تک اللہ تعالیٰ پہنانے والے کو آفات دنیوی سے محفوظ رکھتا ہے۔ جو رضاے حق تعالیٰ کے حصول کی خاطر اپنی خیرات کو چھپاتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کی عنایات مرحمانہ کا مستحق بن جاتا ہے۔ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے رمضان مبارک کے روح پرور اور نورانی ماحول میں 15 رمضان المبارک کو بعد نماز ظہر مسجد رضیہ ملک پیٹ اور بعد نمازعصر حمیدیہ شرفی چمن میں روزہ دار مصلیوں کے نمائندہ اجتماع سے خطاب کی سعادت حاصل کرتے ہوے ان حقائق کا اظہار کیا۔ وہ اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا (آئی ہرک) کے’’ حضرت تاج العرفاءؒ یادگار خطابات‘‘ کے اٹھارویں سال کے 15 ویں روز کے اجلاسوں سے خطاب کر رہے تھے۔ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوے کہا کہ اس ماہ مبارک کے سلسلہ میں جو ہدایات احادیث شریفہ میں آئی ہیں ان میں روزہ داروں کے افطار کرانے کے ضمن میں ایثار سے کام لینے کا پہلو نمایاں ہے۔ اس ماہ مبارک میں اگر کوئی کسی روزہ دار کو افطار کراے تو اس کے گناہوں کی بخشش ہوتی ہے اور دوزخ کی آگ سے رہائی اور روزہ دار کا سا ثواب ملتا ہے اور جسے افطار کروایا ہے اس کے روزہ کے اجر و ثواب میں بھی کمی نہیں ہوتی۔انھوں نے ارشاد نبوی ؐکے مفاہیم کے حوالے سے بتایا کہ جب لوگوں نے رسول اللہؐ سے عرض کیا کہ اگر ہم میں کسی کو افطار کرانے کی سکت نہ ہو؟ تو حضور اکرمؐ نے فرمایا کہ’’ اللہ تعالیٰ یہ ثواب اسے عطا فرماے گا جو روزہ دار کو ایک گھونٹ دودھ یا کھجور یا گھونٹ بھر پانی پلادے اور افطار کرانے کی مسرت پاے تاہم جو روزہ دار کو شکم سیر کر دے (یعنی پیٹ بھر کھلاے) اللہ تعالیٰ اسے میرے حوض سے پانی پلاے گا جس کے باعث وہ کبھی پیاسا نہ ہوگا یہاں تک کہ وہ جنت میں داخل ہو جاے‘‘۔