مالدیپ کے سابق صدر مامون عبدالقیوم کی ضمانت پر رہائی

کولمبو 30 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) جیل میںمحروس سابق صدرمالدیپ مامون عبدالقیوم کو آج ضمانت پر رہا کردیا گیا جبکہ ایک ہفتہ قبل ہی ملک کے طویل عرصہ تک حکومت کرنے والے قیوم کے سوتیلے بھائی کو صدارتی انتخابات میں شکست کاسامنا کرنا پڑا تھا ۔ 80 سالہ مامون عبدالقیوم اور ان کے رکن پارلیمنٹ فرزند فارس مامون کو مالے ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت پر رہا کیا گیا ۔ ان کی متنازعہ سزا کے خلاف عدالت میںتازہ اپیل دائر کی گئی تھی جس پر ان کی ضمانت منظور کی گئی ۔ مامون عبدالقیوم کی دختر یمنی مامون نے ٹوئیٹر پر کہا کہ بالآخر یہ لوگ گھر آگئے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے اور وہ دعاگو ہیں کہ تمام سیاسی قیدیوں کو جلد ہی رہا کیا جائے ۔ انشاء اللہ ایک ڈراؤنا خواب ختم ہو رہا ہے ۔ اس مشکل وقت میں جن جن افراد نے سخت جدوجہد کی ہے ان تمام سے بھی اظہار تشکر کیا گیا ۔ یہ رہائی اس وقت عمل میں آئی جب منتخب صدر ابراہیم محمد صالح نے معزول صدر عبداللہ یامین سے خواہش کی تھی کہ وہ تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کردیں۔ ابراہیم محمد صالح کو 23 ستمبر کو ہوئے انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل ہوئی تھی ۔ مامون عبدالقیوم نے مالدیپ پر 30 سال تک حکومت کی تھی جبکہ انہیں 2008 میں ملک میں ہوئے پہلے ہمہ جماعتی انتخابات میں شکست کا سامناکرنا پڑا تھا ۔2013 میںقیوم نے عبداللہ یامین کی تائید کی تھی تاہم کامیابی کے بعد دونوں سوتیلے بھائیوں میں اختلافات پیدا ہوگئے تھے وہ وہ ایک دوسرے کے مخالف بن گئے تھے ۔ جاریہ سال فبروری میں انہیں گرفتار کیا گیا تھا ۔ ان پر یامین کی حکومت کو بیدخل کرنے کی کوششوں کا الزام عائد کیا گیا تھا ۔ اب ان کی رہائی عمل میں آئی ہے ۔