مالا اور مادیگا طبقات کے ساتھ اہانت ! منداکرشنا مادیگا

چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر پر الزام ، ٹی آر ایس حکومت کے خلاف احتجاج کااعلان
حیدرآباد۔/30جنوری، ( سیاست نیوز) ایم آر پی ایس کے صدر مندا کرشنا مادیگا نے ٹی آر ایس حکومت کے خلاف ایجی ٹیشن کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر مالا اور مادیگا طبقات کے ساتھ توہین آمیز رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں اور اعلیٰ طبقات سے تعلق رکھنے والوں کو وزارتوں سے نوازا جارہا ہے۔ انہوں نے ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے ڈاکٹر راجیا کی برطرفی کی مخالفت کی اور کہا کہ ڈاکٹر راجیا پر بے قاعدگیوں کے الزامات عائد کرتے ہوئے وزارت سے علحدہ کردیا گیا جبکہ اور بھی کئی وزراء ہیں جن پر اس طرح کے الزامات ہیں لیکن ان کے خلاف کسی بھی کارروائی سے گریز کیا جارہا ہے۔ مندا کرشنا مادیگا نے کہا کہ وزیر آبپاشی ہریش راؤ اور وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی پر بھی کئی الزامات ہیں لیکن کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے راجیا کو کابینہ سے برطرف کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سوائن فلو سے نمٹنے میں ناکامی کا بہانہ بناکر چیف منسٹر نے ڈاکٹر راجیا کے خلاف کارروائی کی لیکن تلنگانہ میں سوائن فلو کی صورتحال جوں کی توں برقرار ہے۔ مریضوں کی تعداد اور اموات میں روزانہ اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کے سی آر کو مخالف دلت قرار دیا اور کہا کہ تشکیل حکومت سے قبل دلت کو چیف منسٹر بنانے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن بعد میں اس سے انحراف کرلیا گیا۔ ڈاکٹر راجیا کو جن کا تعلق دلت طبقہ سے ہے ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے بغیر کسی نوٹس یا تحقیقات برطرف کرنا تلنگانہ کے دلتوں کی توہین کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ دلت طبقات سے چیف منسٹر کے بغض اور عناد کا اندازہ ڈاکٹر راجیا کی برطرفی سے لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹر راجیا بے قاعدگی میں ملوث تھے تو انہیں وضاحت کا موقع دیا جانا چاہیئے۔ کرشنا مادیگا نے کہا کہ ڈاکٹر راجیا خود الزامات کی تحقیقات کیلئے تیار ہیں لہذا چیف منسٹر کو الزامات کی تحقیقات کے ذریعہ حقائق عوام کے روبرو رکھنے چاہیئے۔