مادناپیٹ میں گستاخانہ پمفلٹس سے کشیدگی

کرما گوڑہ اور دیگر مقامات پر پولیس تعینات ‘ دو مقدمات درج

حیدرآباد۔ 29 ؍ جون ( سیاست نیوز) ماہ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی پرانا شہر میں پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی سازشیں شروع ہوگئی ہیں ۔ کرما گوڑہ مادنا پیٹ میں آج شر پسند عناصر کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی اور شان رسالتؐ میں گستاخانہ پمفلٹس تقسیم کرنے کے بعد علاقہ میں کشیدگی پیدا ہوگئی ۔ فجر کی نماز کے دوران مسجد نرخی اور درگاہ حضرت برہان الدین اولیا کرما گوڑہ مادنا پیٹ میں نامعلوم شرپسند عناصر نے چند پمفلٹس تقسیم کرتے ہوئے علاقہ میں کشیدگی پیدا کر دی ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ مسجد نرخی کے معتمد جناب ایم اے رحیم نے آج بعد نماز فجر مسجد کے احاطہ میں گستاخانہ پمفلٹس پھینکے ہوئے پایا جس میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور شان رسالتؐ میں گستاخانہ مواد پائے جانے پر مصلیان مسجد کو اس واقعہ سے آگاہ کرایا ۔ جناب رحیم نے مادنا پیٹ پولیس سے ایک شکایت درج کروائی جس میں انہوں نے بتایا کہ گستاخانہ پمفلٹس کے ذریعہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور خاطیوں کے خلاف سخت کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اسی دوران پولیس کو ایک اور شکایت موصول ہوئی جس میں مقامی شخص اکبر نے بتایا کہ درگاہ حضرت برہان الدین اولیاء کے قریب اسی قسم کے گستاخانہ پمفلٹس دستیاب ہوئے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ گستاخانہ پمفلٹس انگریزی اور اردو میں شائع کئے گئے ہیں اور ان پمفلٹس پر چند مورتیوں کے تصاویر بھی موجود ہیں ۔ مذہبی مقامات گستاخانہ پمفلٹس کی تقسیم کی اطلاع ملنے پر مقامی عوام علاقہ میں اکٹھا ہونا شروع ہوگئی اور احتیاطی طور پر پولیس نے سی آر پی ایف کے اور دیگر پولیس عملہ کو علاقہ میں متعین کر دیا ۔ انسپکٹر مادنا پیٹ مسٹر کے وی پی راجو نے بتایا کہ گستاخانہ پمفلٹس سے متعلق شکایت موصول ہونے پر دو علحدہ مقدمات تعزیرات ہند کے دفعہ 295 کے تحت درج کئے گئے ہیں اور اس سلسلہ میں تحقیقات جاری ہیں ۔ رمضان المبارک کے آغاز اور تراویح کے اہتمام کے مقام پر پولیس نے مادنا پیٹ کے علاوہ سعیدآباد ‘ سنتوش نگر اور دیگر اطراف و اکناف کے علاقوں میں چوکسی اختیار کرتے ہوئے پولیس فورس کو متعین کر دیا ہے اور پولیس گشت میں شدت پیدا کر دی ۔