مابعد دھونی سڈنی ٹسٹ کیلئے ہندوستان کی سلیکشن میں آزمائش

سڈنی ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مہندر سنگھ دھونی کے ٹسٹ کرکٹ سے اچانک ریٹائرمنٹ نے ہندوستانی انتظامیہ کے لئے یکایک پریشان کن صورتحال پیدا کردی ہے کہ ایسے کونسی موزوں ترکیب اختیار کی جائے جو آسٹریلیا کا چوتھے اور آخری ٹسٹ میں سامنا کرے گی جس کی شروعات آئندہ منگل کو ہورہی ہے۔ جہاں وردھیمان ساہا کا سلیکشن محفوظ وکٹ کیپر کی حیثیت سے یقینی ہے، وہیں ٹیم مینجمنٹ اپنی لائن اپ میں ایک دو تبدیلیوں پر بھی غور کرسکتا ہے کیونکہ اُسے 2015 ء کے اِس پہلے میچ کے دوران چند تجربات کرنے کا موقع بھی فراہم ہورہا ہے۔ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ (ایس سی جی) دھیمے بولروں کے لئے مددگار ثابت ہوا ہے۔ جہاں وکٹ سے تیسرے دن کے ختم تک اسپنروں کو مدد ملنا شروع ہوتی ہے۔ اسپنرس سڈنی کے ٹسٹ میچوں میں تیسری اور چوتھی اننگز کے دوران کافی کارگر ثابت ہوا کرتے ہیں۔ اِس پہلو کے پیش نظر نئے لیفٹ آرم اسپنر اکشر پٹیل منظر پر آتے ہیں

بشرطیکہ ہندوستان روی چندرن اشون کی شکل میں واحد اسپنر کی بجائے دو اسپیشلسٹ اسپنرس کو میدان پر اُتارنے کا فیصلہ کرے۔ پٹیل کو زخمی رویندر جڈیجہ کے متبادل کے طور پر لایا گیا ہے، جو اپنے بائیں کندھے میں زخم کا علاج کرارہے ہیں۔ ہندوستان کے ٹسٹ کیپٹن ویراٹ کوہلی نے 20 سالہ گجراتی اسپنر کے ٹریک ریکارڈ کا جائزہ لیا ہے جیسا کہ وہ کوہلی کی کپتانی میں 9 او ڈی آئیز کھیل چکے ہیں۔ اکشر جن کی 21 ویں سالگرہ کیلئے اندرون تین ہفتہ کا وقت ہے، اُنھوں نے 11 ڈومیسٹک فرسٹ کلاس گیمز یا میچس میں 38 وکٹیں حاصل کئے اور اب اگر انھیں سڈنی ٹسٹ میں موقع دیا جاتا ہے تو وہ ورلڈکپ کے لئے اپنے امکانات کو تقویت پہنچانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔ اگر اکشر کو قطعی 11 میں شامل کیا جاتا ہے تو محمد سمیع اور اومیش یادو میں سے کسی ایک کو ڈراپ کیا جائے گا کیونکہ ایسا نہیں لگتا کہ ہندوستان اپنی چار بولروں کی حکمت عملی سے انحراف کرے گا۔ بیاٹنگ لائن اپ میں بھی کچھ تشویش کے معاملے ہیں جیسا کہ شکھر دھون کی خراب کارکردگی کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے۔

اُنھوں نے 6 اننگز میں 167 رنز بہ اوسط 27.83 بنائے ہیں۔ دھون کو قطعی 11 سے حذف کرنے کی صورت میں ایک دو نئے امکانات منظر پر آسکتے ہیں۔ اسپیشلسٹ اوپنر کے ایل راہول کو مرلی وجئے کے ساتھ اُن کی معمول کی پوزیشن پر بھیجا جائے گا۔ جہاں سبکدوش کپتان دھونی نوجوان راہول کے تعلق سے ہمدردانہ نظر آئے، وہیں اُنھیں محض ایک ٹسٹ میچ کی اساس پر نہیں پرکھا جانا چاہئے۔ جبکہ اُنھوں نے اپنے ٹسٹ کرئیر کے پہلے میچ میں شاٹ سلیکشن میں غلطی کی۔ راہول کو دوبارہ موقع ملنے کی صورت میں ایسا ممکن ہے کہ اجنکیا راہنے جنھیں ممبئی کے لئے رانجی ٹروفی سطح پر بیاٹنگ کے آغاز کا تجربہ ہے، اُنھیں یہ ذمہ داری سونپی جائے گی جبکہ روہت شرما اور سریش رائنا دونوں مڈل آرڈر میں ہوں گے۔ اگر دھون یا راہول میں سے کوئی بھی اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو پھر روہت اور رائنا کے درمیان کسی ایک کو ہی موقع ملے گا۔ روہت نے سمندر پار حالات میں ٹسٹ سطح پر اپنے ٹیلنٹ کو ہنوز نہیں منوایا ہے ۔