مائیکرو فلٹر واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب

شہر میں پانی کی قلت کو دور کرنے واٹر بورڈ کے اقدامات
حیدرآباد ۔ 27 ۔ مئی : ( رتنا چوٹرانی ) : سیری لنگم پلی ، ہائی ٹیک سٹی ، کوکٹ پلی ، راجندر نگر ، کاروان ، تاڑبن اور شہر کے دیگر مقامات پر پینے کے پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے عثمان ساگر واٹر کنڈٹ لائن کے ساتھ ایک ایڈوانسڈ ٹکنالوجی ایکوپمـنٹ ، مائیکرو فلٹر واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب عمل میں لائی جارہی ہے تاکہ روزانہ پانچ ملین لیٹر Raw water حاصل کرتے ہوئے اسے ٹریٹ کر کے سربراہ کیا جائے ، پپل گوڑہ گرام پنچایت میں ایک تین ایم ایل ڈی کپاسٹی مائیکرو فلٹر واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کیا جارہا ہے جس کے اخراجات تقریبا 63 لاکھ روپئے ہیں اور ایک اور دو ایم ایل ڈی کپاسٹی مائیکرو فلٹر واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نارسنگی گرام پنچایت میں لگایا جارہا ہے ۔ جس کے مصارف 52 لاکھ روپئے ہیں ۔ یہ دونوں پلانٹس حلقہ راجندر کے تحت آتے ہیں ۔ یہ دو مائیکرو فلٹر ڈبلیو ٹی بی ، سنگور اور مانجرا سے مختلف مقامات کو کی جانے والی سربراہی آب کے متبادل کے طور پر متبادل انتظامات کی فراہمی کیلئے قائم کئے جارہے ہیں ۔ سنگور اور مانجرا سے پینے کے پانی کی سربراہی گذشتہ سال سے روک دی گئی ہے جب کہ یہ دو ذخائر آب 100 MGD پانی سربراہ کرتے تھے ۔ حیدرآباد کو چار ذخائر آب سے سربراہ کئے جانے والے یومیہ 470 ملین گیالنس آف واٹر پرڈے (MGD) کے منجملہ واٹر بورڈ کرشنا اور گوداوری کے پانی پر انحصار کرتا ہے ۔ تقریبا 270 MGD پانی ناگر جنا ساگر ( کرشنا ) سے کرشنا ڈرنکنگ واٹر سپلائی اسکیم فیز 1 ، 2 اور 3 کے ذریعہ سربراہ کیا جاتا ہے جب کہ 172 MGD پانی یلم پلی بیریج ( گوداوری ) سے سربراہ کیا جاتا ہے ۔ چونکہ سیری لنگم پلی ، راجندر نگر ، کوکٹ پلی وغیرہ میں ہنوز پانچ ایم جی ڈی پانی کی قلت ہے اس لیے واٹر بورڈ کی جانب سے عثمان ساگر واٹر کنڈٹ سے Raw water حاصل کیا جائے گا اور اسے MFWTPs میں ٹریٹ کیا جائے گا اور پھر اس پانی کو واٹر ٹینکرس میں بھر کر ان مقامات پر سربراہ کیا جائیگا جہاں پانی کی قلت ہوگی ۔ 100 واٹر ٹینکرس کے منجملہ 50 سیری لنگم پلی کو الاٹ کئے جائیں گے اور مابقی 50 راجندر نگر ، کوکٹ پلی ، ٹاڑبنی اور کاروان وغیرہ کو الاٹ کئے جائیں گے ۔۔