ماؤنواز کے نام قبائیلوں کی حراست و منتقلی غیرقانونی

تلنگانہ ڈیموکریٹک فورم کی گول میز کانفرنس، پروفیسر ہراگوپال و دیگر کا ردعمل
حیدرآباد۔31ڈسمبر(سیاست نیوز)مائو ادی کے نام پر تلنگانہ او رآندھرا کے قبائیلی علاقوں میںبازآبادکاری کے کام انجام دینے والوں کی غیر قانونی حراست اور چھتیس گڑہ منتقلی کے خلاف تلنگانہ ڈیموکرٹیک فورم ( ٹی ڈی ایف)کی گول میز کانفرنس‘ ایس وی کیندرم کے شعیب اللہ خان کا حال میںانعقا دعمل میںآیا۔ پروفیسر ہرا گوپال‘ انقلابی مصنف ورا ورا رائو‘ ٹی یو ایف صدر وانقلابی گلوکار ویملا ‘ پروفیسر ایل ویشویشوار رائو‘پروفیسر لکشمن گڈم‘وی راگھوناتھ‘وی نرسمہا ریڈی‘ کوٹی‘دیویندرا کے علاوہ دیگر نے بھی اس گول میز کانفرنس میںشرکت کے ذریعہ نکسلزم کے نام پر قبائیلوں کی گرفتاریوں کی سختی کے ساتھ مذمت کی ۔ گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سماجی جہدکار وںاور سیول سوسائٹی کے ذمہ داران نے پولیس کے رویہ کو آمرانہ قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ اور آندھرا سے قبائیلوں کی گرفتاری اور فرضی مقدمات میںماخوذ کرنے کے واقعات کی روک تھام ضروری ہے۔ اس موقع پر 24اور25ڈسمبر کی درمیانی شب حیدرآباد سے گرفتار کئے گئے سماجی جہدکاروں کی چھتیس گڑہ منتقلی کو نہایت افسوس ناک اقدام قراردیتے ہوئے کہا گیاکہ قبائیلوں کی بازآبادکاری کے اقدامات کرنا کوئی جرم نہیں ہے اگر پولیس کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت اورشواہد موجود ہیںتو وہ پیش کرتے ہوئے دن کے اجالے میںان کی گرفتاری عمل میںلاتی ۔ تلنگانہ ڈیموکرٹیک فورم کے قائدین نے مذکورہ گرفتاری کی سختی کے ساتھ مذمت کرتے ہوئے مرکزی او رریاستی حکومتوں پر پولیس کے استعمال کے ذریعہ انسانی حقوق کی جدوجہد کرنے والوں کو گرفتار کرنے الزام عائد کیا۔او رکہاکہ پولیس کے ذریعہ مرکزی اورریاستی حکومتیں سرمایہ داروں کے حقوق کا تحفظ کررہے ہیں جو جمہوری نظام کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے۔