لینکو ہلز کے فلیٹس واراضیات کی فروخت کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست کی مساعی

سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل کی ماہرین قانون وقف بورڈ عہدیداروں سے بات چیت
حیدرآباد۔ 30 ۔ نومبر (سیاست نیوز) لینکو ہلز کی جانب سے منی کونڈہ میں فلیٹس اور تجارتی اغراض کیلئے جگہ کی فروخت کے خلاف بہت جلد سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کیا جائے گا ۔ محکمہ اقلیتی بہبود اور وقف بورڈ نے اس سلسلہ میں ماہرین قانون سے مشاورت کا آغاز کردیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے وقف بورڈ کی جانب سے اس اراضی کے حصول کیلئے پیروی کرنے والے نامور وکلاء سے بات چیت کی گئی اور لینکو ہلز کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کارراوئی شروع کی گئی ۔ وکلاء نے اس سلسلہ میں درخواست کی تیاری کا کام شروع کردیا ہے اور وقف بورڈ کی جانب سے مواد کی فراہمی کے ساتھ ہی مقدمہ درج کیا گیا ۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے آج ماہرین قانون اور وقف بورڈ کے عہدیداروں کے ساتھ اس مسئلہ پر مشاورت کی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ اقلیتی بہبود سپریم کورٹ سے اپیل کرے گا کہ وہ اپنے سابقہ احکامات میں ترمیم کرتے ہوئے لینکو ہلز کو اس بات کی ہدایت دے کہ وہ اپنے اشتہارات میں اراضی کے وقف ہونے کا تذکرہ شامل کرے۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ میں لینکو ہلز کو ہدایت دی تھی کہ وہ رجسٹریشن کے موقع پر دستاویزات میں اراضی کے وقف ہونے کا ذکر کریں اور قطعی رجسٹریشن کو سپریم کورٹ کے فیصلہ کا تابع قرار دیا جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ 2013 ء سے لینکو ہلز فلیٹس فروخت کر رہا ہے لیکن رجسٹریشن میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق وقف کا تذکرہ نہیں ہے۔ اس سلسلہ میں وقف بورڈ کی جانب سے محکمہ رجسٹریشن اینڈ اسٹامپ کو بارہا مکتوب روانہ کئے گئے لیکن ایک مکتوب کا بھی جواب نہیں دیا گیا ۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے کہا کہ لینکو ہلز انگریزی اخبارات میں فروخت سے متعلق اشتہارات شائع کر رہا ہے، جو عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ سپریم کورٹ کے  ذریعہ لینکو ہلز کو پابند کیا جائے گا کہ وہ اشتہارات میں بھی اوقافی اراضی کا تذکرہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے اس بات کی خواہش کی جائے گی کہ اس مقدمہ کا فیصلہ جلد سے جلد کریں تاکہ وقف بورڈ کو اس قیمتی اراضی کے تحفظ میں مدد ملے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اراضی درگاہ حضرت حسین شاہ ولیؒ کے تحت موقوفہ ہے جس کا مکمل ریکارڈ وقف بورڈ کے پاس موجود ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ وقف بورڈ کے حق میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ لینکو ہلز کو عدالت کی شرط کے مطابق اشتہار میں بھی وقف اراضی کا تذکرہ کرنا ضروری ہے۔