لگڑا پاٹی کا استعفیٰ منظور، اسپیکر کا اعلان

نئی دہلی ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے خارج شدہ رکن پارلیمنٹ لگڑا پاٹی راجگوپال جنہوں نے لوک سبھا میں مرچ اسپرے استعمال کرتے ہوئے ایک طوفان کھڑا کردیا تھا، اب اس ایوان کے رکن نہیں رہے کیونکہ اسپیکر میراکمار نے آج ان کا استعفیٰ قبول کرلیا۔ اسپیکر نے لوک سبھا کو مطلع کیا کہ ’’میں نے ان کا استعفیٰ قبول کرلیا ہے جس پر 19 فبروری سے اثر ہوگا‘‘۔ لوک سبھا میں گذشتہ ہفتہ اس وقت زبردست ہنگامہ آرائی اور افراتفری کا آغاز ہوگیا تھا جب لگڑا پاٹی راجگوپال نے آندھراپردیش کی تقسیم کی مخالفت کرتے ہوئے ایوان میں تلنگانہ کے حامی ارکان پر مرچ اسپرے کا استعمال کیا تھا۔

تمام سیاسی جماعتوں نے ان کی اس حرکت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا اور حکومت نے کہا تھا کہ اسپیکر کی جانب سے راجگوپال کے خلاف کی جانے والی کسی بھی کارروائی کی وہ مخالفت نہیں کرے گی۔ اسپیکر نے تادیبی اختیارات کی حامل مراعات کیٹی کو اس واقعہ کی تحقیقات کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ یہ واقعہ جمہوریت پر ایک بدنما داغ ہے۔ بعدازاں صنعتکار و سیاستداں راجگوپال نے لوک سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دیدیا۔ وجئے واڑہ کے رکن پارلیمنٹ سبھا 50 سالہ راج گوپال نے متنازعہ تلنگانہ بل کی لوک سبھا میں منظوری کے چند گھنٹوں بعد اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’’میں لوک سبھا سے اپنا استعفیٰ پیش کررہا ہوں۔ میں سیاست سے بھی سبکدوش ہورہا ہوں۔ مجھے تکلیف ہوئی ہے کہ اب تلگو بولنے عوام کو تقسیم کردیا گیا ہے۔ وہ (گذشتہ روز) ایک المناک دن تھا۔ اب سیاست سے میری دلچسپی ختم ہوچکی ہے‘‘۔

تلنگانہ کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست
نئی دہلی ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) وائی ایس آر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راج موہن ریڈی نے تلنگانہ بل کی لوک سبھا میں منظوری کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ انہوںنے نئی ریاست تشکیل دینے مرکزی وزارت داخلہ کی تجویز اور اسے کابینہ کی منظوری کو غیردستوری قرار دینے کی خواہش کی ۔ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے 7 اور 17 فروری کو دائر کردہ دو درخواستوں کی سماعت سے انکار کیا تھا۔