لکھنو میں مودی یا بی جے پی کی کوئی لہر نہیں : مایاوتی

لکھنو کے انتخابی نتائج ہمیشہ حیرت انگیز ہوتے ہیں: ریتا بہوگنا جوشی
لکھنو ۔ 30 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے آج ملک میں ’’مودی لہر‘‘ کی تردید کی اور کہا کہ یہ صرف میڈیا کی ذہنی اختراع ہے اور زعفرانی پارٹی (بی جے پی) نے اس سلسلہ میں جیوتشیوں کی خدمات بھی حاصل کی ہیں جو یہ پروپگنڈہ کر رہے ہیں کہ ملک میں مودی کی لہر چل رہی ہے۔ مایاوتی نے آج پولنگ بوتھ پہنچ کر اپنا ووٹ دیا اور بعد ازاں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام یقیناً تبدیلی کے موڈ میں ہیں۔ مرکز میں ایک ایسی حکومت کے خواہاں ہیں جو ان کے مفاد میں کام کرسکے ۔ ا پنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ ملک میں اس وقت مودی کی لہر چل رہی ہے یا بی جے پی کی لہر نے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔ یہ باتیں صرف میڈیا میں کی جارہی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اوپنین پولیس میں بھی ایسا ہی کیا جارہا ہے جیسے ہم محض ’’اٹکلیس لگانا‘‘ کہہ سکتے ہیں اور اب تو بی جے پی نے جیوتشیوں اور نجو میوں کی خدمات بھی حاصل کی ہیں جو اس طرح کی تشہیر کرنے میں پیش پیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں تو ایسی کوئی لہر نظر نہیں آئی ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ہر حالت میں وہ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں

اور بیزارگی کا اظہار نہ کریں۔ تعطیل کا مطلب ہی یہی ہے کہ اگر آپ کو اپنا ووٹ دینے میں پورا دن بھی لگ جائے تو خوشی خوشی اپنا ووٹ دیجئے ناراضگی کا اظہار مت کیجئے کیونکہ ایسا پانچ سال میں صرف ا یک بار ہوتا ہے ، خصوصی طور پر دلتوں اور دیگر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والوں کو اپنا ووٹ ضرور دینا چاہئے کیونکہ بابا صاحب امبیڈکر کی انتھک کوششوں اور محنت کے بعد دلتوں کو ووٹ دینے کا حق ملا، لہذا انہیں اس سے استفادہ کرنا چاہئے ۔ کانگریس امیدوار اور موجودہ ایم ایل اے ریتا بہوگنا جوشی نے بھی مودی لہر کی تردید کی ۔ بہوگنا کو انتخابات میں صدر بی جے پی راج ناتھ سنگھ سے مقابلہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ لکھنو میں ایسے افراد کی اکثریت ہے جو وسیع القلب ہیں اور ذہنی طور پر پسماندہ نہیں۔ وہ ایسے جھوٹے پروپگنڈوں کے جھانسے میں نہیں آئیں گے۔ انتخابات انتہائی دلچسپ ہیں اور لکھنو ایک ایسا مقام ہے جہاں سے ہمیشہ حیران کن نتائج سامنے آئے ہیں۔ بی جے پی اور کانگریس میں راست مقابلہ ہے جبکہ دیگر سیاسی پارٹیوں کو کوئی خاص اہمیت حاصل نہیں ہے ۔ لکھنو میں کوئی مودی یا بی جے پی لہر نہیں ہے۔ ریتا بہوگنا جوشی نے کہا کہ انتخابی نتائج امیدواروں کی کارکردگی اور تجربہ کی بنیاد پر مشتمل ہوں گے۔