لکھنؤ میں وعدوں کی عدم تکمیل پر کانگریس کا احتجاج

لکھنؤ۔ 2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سینئر کانگریس قائدین اور پارٹی کارکنوں بشمول صدر اُترپردیش کانگریس نرمل کھتری اور سابق صدر ریتا بہوگنا جوشی کو حراست میں لے لیا گیا کیونکہ انہوں نے مودی حکومت کی انتخابی وعدوں کی تکمیل سے قاصر رہنے کے خلاف احتجاجی جلوس نکالنے کی کوشش کی تھی۔ کارکن پارٹی ہیڈکوارٹرس پر جمع ہوگئے تھے اور ریاستی اسمبلی کی سمت جلوس کی شکل میں جارہے تھے جبکہ انہیں روک دیا گیا۔ حراست میں لے کر پولیس لائنس روانہ کردیا گیا۔ کانگریس ترجمان وجیندر ترپاٹھی نے کہا کہ پارٹی کارکن پرامن جلوس نکال رہے تھے جو کسی بھی سیاسی پارٹی کا بنیادی حق ہے۔ مودی حکومت 100 دن مکمل کرنے پر بھی اپنا ایک بھی انتخابی وعدہ پورا نہیں کرسکی۔ انتظامیہ نے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں اور کانگریس کو جلوس آگے بڑھانے سے روک دیا گیا۔ جلوس نکالنے کی اس بنیاد پر اجازت دی گئی تھی کہ انتخابی عمل جاری ہے اور لکھنؤ میں کہیں بھی احتجاج نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ یہاں انتخابات ہونے والے ہیں۔ حراست میں لئے جانے سے پہلے کھتری نے کہا کہ پارٹی کارکن صرف مودی حکومت کے خلاف عوامی برہمی کا اظہار کررہے تھے۔