لکڑی سے بنے فرنیچر مشرقی روایات کا حصہ

آج ایسے گھرانے بھی ہیںجو قدیم مشرقی روایات کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں۔ اپنے گھرانوں میں اسی طرز کے فرنیچر سے بنی اشیاء کا استعمال باعث وقار خیال کرتے ہیں۔ دوسری جانب ایسی خواتین کی بھی کمی نہیں ہے جو تمام تر جدید اشیائے تعیش اور آرائشی سامان کے ساتھ گھر میں کین سے تیار کردہ فرنیچر کے چند آئٹمس سجانا ضروری خیال کرتی ہیں۔

اسی حوالے سے اکثر گھرانوں کے ڈرائنگ رومس میں آپ کو کین کی بنی ہوئی کوئی نہ کوئی چیز یا خوبصورت الماری رکھی ہوئی نظر آ ہی جائے گی جبکہ کین سے بنے ہوئے صوفے پرندوں کیلئے پنجرے، آرائشی ٹوکریاں، مختلف سائز کے خوبصورت میز، پردے اور بچوں کے جھولے خاصے مقبول ہیں۔ یہ اشیاء جہاں مضبوط پائیدار اور وزن میں کم ہوتی ہیں، وہیں اپنی ان خوبیوں کی وجہ سے باآسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کی جاسکتی ہیں۔ کین فرنیچر کی ان ہی خوبیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی خواتین جو گھروں میں اکیلی ہوتی ہیں ان کیلئے اس طرز کا فرنیچر زیادہ باسہولت واقع ہوتا ہے۔ جو بوقت ضرورت یا جب جی میں آئے گھر کی سیٹنگ تبدیل کرنے کے نقطہ نظر سے باآسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرسکتی ہیں۔ اس کے برعکس لکڑی یا راڈ آئرن سے تیار کردہ فرنیچر بہت زیادہ وزنی ہوتا ہے جو اپنی تمام تر خوبصورتی کے باوجود یہ سہولت فراہم نہیں کرسکتا۔