لوک سبھا نتائج سے کے سی آر کے غرور میں کمی : ہنمنت راؤ

بھونگیر کے متاثرین سے ملاقات کا مطالبہ، ایک روزہ بھوک ہڑتال کا اعلان
حیدرآباد ۔ 27۔ مئی (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج سے کے سی آر کے غرور اور تکبر میں کسی قدر کمی آئی ہے۔ وہ خدا سے دعا کرتے ہیں کہ کے سی آر کا غرور و تکبر اور بھی کم ہوجائے ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ اسمبلی نتائج کے بعد کے سی آر خود کو ناقابل تسخیر تصور کر رہے تھے لیکن لوک سبھا انتخابات میں 7 نشستوں سے محرومی کے سبب انہیں عوامی ناراضگی کا احساس ہونے لگا ہے ۔ کے سی آر نے 16 نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ کیا تھا لیکن صرف 9 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی اور ٹی آر ایس ایک عددی پارٹی بن کر رہ گئی ہے۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ عوام نے کے سی آر کے غرور اور تکبر کے خلاف اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ ہنمنت را ؤ نے بھونگیر کے حاجی پور میں عصمت ریزی اور قتل کے متاثرہ خاندانوں کو حکومت کی جانب سے نظر انداز کئے جانے کی شکایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ تین لڑکیوں کو عصمت ریزی کے بعد ختم کردیا گیا لیکن ابھی تک حکومت کی جانب سے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات اور اظہار ہمدردی نہیں کیا گیا ۔ اصل ملزم سرینواس ریڈی کے خلاف پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی ۔ انہوں نے چیف منسٹر کو مشورہ دیا کہ وہ اندرون ایک ہفتہ حاجی پور کا دورہ کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کریں۔ ہنمنت راؤ نے اعلان کیا کہ اگر کے سی آر متاثرہ خاندانوں سے ملاقات نہیں کریں گے تو وہ حاجی پور پہنچ کر ایک دن کی بھوک ہڑتال کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ امیٹھی میں بی جے پی قائد سمرتی ایرانی نے اپنے کارکن کی موت پر فوری ردعمل کا اظہار کیا اور متاثرین کے درمیان پہنچ گئے ۔ انہوں نے کہا کہ رائے دہندوں سے اظہار تشکر کا بہتر طریقہ یہی ہے کہ ان کے دکھ درد میں شامل ہوں۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ کے سی آر کو بھونگیر کے عوام نے ووٹ دیا تھا لیکن اس کے جواب میں حاجی پور کے عوام کو کچھ نہیں ملا۔ ٹی آر ایس رکن اسمبلی بھی متاثرہ خاندانوں سے ملاقات تک نہیں کی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ انٹر نتائج میں دھاندلیوں پر 26 طلبہ نے خودکشی کرلی لیکن چیف منسٹر کو اس کا کوئی دکھ نہیں ہے ۔ انہوں نے آج تک خودکشی کے واقعات پر اظہار ہمدردی نہیں کیا اور نہ ہی خاطیوں کے خلاف کوئی کارروائی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں شامل افراد کی خانگی کمپنی گلوبرینا سے ملی بھگت کے نتیجہ میں کمپنی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں طلبہ کے مستقبل کو تاریخ بنانے کی ذمہ دار کمپنی اور سرکاری عہدیداروں کے خلاف چیف منسٹر کسی بھی کارروائی سے گریز کر رہے ہیں۔