لوک سبھا میں آخری اجلاس حقیقی کام کا دن

نئی دہلی 21 فروری (سیاست ڈاٹ کام)پندرھویں لوک سبھا کے آخری دن حقیقی معنوں میں کام انجام دیئے گئے۔ 13روزہ توسیعی سرمائی اجلاس میں یہ پہلا موقع تھا جبکہ ایوان میں وقفہ سوالات منعقد کیا گیا۔ وقفہ سوالات عام طور پر انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ ارکان اِس سے استفادہ کرتے ہوئے حکومت سے چبھتے ہوئے سوالات کرتے ہیں۔ لیکن تلنگانہ اور دیگر سلگتے ہوئے مسائل پر شوروغل کی وجہ سے یہ صرف ایک رسمی کارروائی بن گئی تھی۔ کل تلنگانہ کی تشکیل کی پارلیمنٹ کی جانب سے منظوری کے بعد ایوان زیریں میں کام معمول پر آگیا۔ پارلیمنٹ نے کل تشکیل تلنگانہ کی منظوری دی ہے۔ سیما آندھرا کے بعض ارکان بھی جنھیں گزشتہ ہفتہ ایوان سے معطل کردیا گیا تھا، معطلی کی مدت کی تکمیل پر آج ایوان میں موجود تھے۔

اجلاس میں توسیع سے اپوزیشن کا اختلاف: کمل ناتھ
نئی دہلی 21 فروری (سیاست ڈاٹ کام) انسداد جعلسازی زیرالتواء قوانین کی منظوری کے لئے پارلیمنٹ کے اجلاس کی توسیع سے اختلاف کرنے کا اپوزیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے مرکزی وزیر پارلیمانی اُمور کمل ناتھ نے آج کہاکہ حکومت کے سامنے کوئی متبادل موجود نہیں ہے اور وہ ناراضگی کے ساتھ ایوان کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کرنے پر مجبور ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ وہ سیاسی پارٹیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرچکے ہیں کہ ایوان کے اجلاس میں آئندہ چند دن کے لئے توسیع دے دی جائے۔ لیکن سیاسی پارٹیوں نے اِس سے اتفاق نہیں کیا۔ حالانکہ حکومت کا مقصد انسداد کرپشن بِل کی منظوری تھا۔ سرمائی توسیعی اجلاس کا آغاز 5 فروری سے ہوا تھا جو آج غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ کمل ناتھ نے کہاکہ سیاسی پارٹیوں کو ترغیب دینے کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔ اُنھوں نے کہاکہ آج صبح مختلف پارٹیوں نے قطعی تبادلہ خیال کے بعد توسیع سے عدم اتفاق کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔ حالانکہ کئی قوانین کے مسودے 2011 ء ، 2012 ء ، 2013 ء اور اِس سے بھی زیادہ عرصہ سے زیرالتواء ہیں۔ یہ تمام مسودات گزشتہ دو یا تین ماہ میں اسٹانڈنگ کمیٹی سے حکومت کو واپس وصول ہوئے ہیں۔