لوک سبھا انتخابات میں آر جے ڈی۔ کانگریس اتحاد کی کوشش

لالو پرساد یادو نے راہول گاندھی سے ملاقات کی،نائب صدر کانگریس کو فیصلہ کرنے میں مشکل
نئی دہلی 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )لوک سبھا انتخابات سے قبل راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی) سربراہ لالو پرساد یادو نے آج کانگریس نائب صدر راہول گاندھی سے نئی دہلی میں ملاقات کی۔ انہوں نے یہ ملاقات ایسے وقت کی جبکہ سیاسی حلقوں میں یہ قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ لوک سبھا انتخابات میں آر جے ڈی اور کانگریس باہمی اتحاد کے امکانات تلاش کررہی ہے۔ اس سے پہلے لالو پرساد یادو نے راہول گاندھی کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی وزارت عظمی امیدوار نریندر مودی اور دہلی چیف منسٹر ارویند کیجریوال کی کانگریس نائب صدر کے سامنے کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی ہی راہول گاندھی ہیں ۔ کیجریوال اور مودی کو عوام نے اپنے سر پر بٹھالیا ہے عوام نے ہی انہیں مقبولیت دی ہے حالانکہ انہوں نے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا۔

بتایا جاتا ہے کہ راہول گاندھی شخصی طور پر آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد کے حق میں نہیں کیونکہ لالو پرساد یادو کو مجرم قرار دیا گیا ہے اور چارہ اسکام میں رول کی وجہ سے وہ جیل بھی جاچکے ہیں۔ کانگریس نائب صدر راہول گاندھی خود کو کرپشن کے خلاف نمائندہ لیڈر کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے مجرم قانون سازوں کی پشت پناہی کیلئے آرڈیننس سے دستبرداری پر مرکزی کابینہ کو مجبور کیا تھا لیکن پارٹی قائدین کی طرف سے راہول گاندھی پر یہ دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد کریں۔ اس طرح کانگریس بہار میں اپنے قدم جمع سکتی ہے۔ اگر کانگریس پارٹی مجوزہ انتخابات میں آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد کرتی ہے تو کانگریس کے کرپشن کے تعلق سے موقف پر کئی سوالات اٹھیں گے ۔ لالو پرساد یادو کو کرپشن کے الزامات پر ہی گرفتار کیا گیا تھا اور 16 ڈسمبر کو انہیں رانچی جیل سے رہا کیا گیا۔

چارہ اسکام مقدمہ میں سپریم کورٹ کی طرف سے ضمانت منظور ہونے کے بعد ان کی رہائی ممکن ہوسکی ۔ اس مقدمہ میں انہیں پانچ سال قید بامشقت اور 25 لاکھ روپئے جرمانہ کی سزا دی گئی۔ جیل میں رہتے ہوئے لالو پرساد یادو چار دیگر چارہ مقدمات کے سلسلہ میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ مختلف سی بی آئی عدالتوں میں پیش ہوئے۔ واضح رہے کہ آر جے ڈی 1990 سے بہار میں 15 سال اقتدار پر رہی اور اسے 2005 میں جنتا دل (یو) اور بی جے پی اتحاد نے بے دخل کیا۔ اس وقت بی جے پی کی طرف سے نریندر مودی کو وزارت عظمی امیدوار کے طور پر پیش کرنے کے بعد جنتادل یو نے بی جے پی سے قطع تعلق کرلیا ہے ۔ لالو پرساد یادو نے اس سے پہلے یہ یقین ظاہر کیا تھا کہ کانگریس۔ آر جے ڈی ۔ایل جے پی اتحاد ہوکر رہے گا اور اس کے نتیجہ میں فرقہ پرست طاقتوں کو بہار اور جھارکھنڈ سے نکال باہر کیا جاسکے گا ۔

انہوں نے راہول گاندھی کی قیادت کی بھی ستائش کی اور کہا تھا کہ نریندر مودی و اروند کیجریوال کے مقابلہ راہول گاندھی ہزار گنا بہتر ہے۔ آر جے ڈی سربراہ نے 2009 میں کانگریس سے اتحاد ٹوٹنے پر افسوس کا بھی اظہار کیا اور کہا تھا کہ ان کی اس غلطی کی وجہ سے کانگریس کو صرف تین نشستیں ملی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ ایسی غلطی اعادہ نہیں کریں گے ۔ ایل جے پی اور آر جے ڈی نے 2009 لوک سبھا انتخابات میں تنہا مقابلہ کیا اور انہوں نے کانگریس کے ساتھ اتحاد سے گریز کیا تھا جس کے نتیجہ میںآر جے ڈی کو بہار میں صرف چار نشستوں پر کامیابی ملی جبکہ کانگریس کو دو پر کامیابی ملی اور ایل جے پی ایک بھی نشست پر کامیابی حاصل نہ کرسکی۔ اس کے برعکس 2004 لوک سبھا انتخابات میں جہاں ان سیاسی جماعتوں کا اتحاد تھا تمام نے ملکر 29 لوک سبھا نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی ۔