لنگرحوض اور بہادرپورہ میں سڑک حادثات سے اموات زیادہ

حیدرآباد ۔30 ستمبر (سیاست نیوز) حیدرآباد کی سڑکوں پر بڑھتی ٹریفک سے ایک جانب گاڑیوں کی رفتار میں کمی ہورہی ہے تو دوسری جانب حادثات اور حادثات کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔2017ء میں حیدرآباد میں حادثات کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 303 تھی لیکن 2018ء میں اگست تک ہی سڑک حادثات میں مرنے والوں کی تعداد 208 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ 2016ء میں حادثات میں مرنے والے شہریوں کی تعداد 406 تھی۔ ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے بموجب حیدرآباد میں لنگرحوض اور بہادرپورہ2 ایسے مقامات ہیں جہاں کی سڑکیں راہگیروں کے لئے خطرناک ہوچکی ہیں کیونکہ ان 2 مقامات پر حادثات کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد دیگر مقامات سے زیادہ ہے۔ اعداد و شمار کے حساب سے بہادرپورہ میں 45 اورلنگرحوض میں 41 حادثات کے مقدمات درج ہوئے ہیں اور ان حادثات میں جنوری تا اگست 2018ء میں اپنی جان گنوانے والوں کی تعداد 11 ہے جبکہ دونوں مقامات پر زخمی ہونے والوں کی تعداد بالترتیب 41 اور 44 ہے۔ ٹریفک عہدیداروں کے بموجب چونکہ بہادرپورہ سے قومی شاہراہ 44 ملتی ہے اورلنگرحوض سے شہر میں آباد نئے علاقوں کو راستے جاتے ہیں لہٰذا اس سڑکوں میں بڑی گاڑیوں کے علاوہ ٹریفک میں اضافہ بھی ہے اور یہی وہ وجوہات ہیں جن سے یہاں حادثات میں اضافہ ہوا ہے۔ عہدیداروں نے یہ بھی کہا کہ 2018ء کے ماہ اگست تک حیدرآباد کی سڑکوں پر ہونے والے حادثات اور ان میں مرنے والوں کی تعداد گذشتہ برس کی بہ نسبت زیادہ ہے جیسا کہ سڑک حادثات میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 208 ہوچکی ہے اور اب تک 1621 حادثات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 1631 ہے۔ دیگر مقامات میں اموات کی تعداد بیگم پیٹ میں 10، پنجہ گٹہ میں 9، ہمایوں نگر میں 8 اور بنجارہ ہلز میں 7 اموات ریکارڈ ہوئے ہیں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ٹریفک) محمد تاج الدین احمد نے کہا ہیکہ یہ دلچسپ پہلو ہیکہ شہر میں خاص مقامات پر ہی سڑک حادثات اور اموات درج کئے گئے ہیں جبکہ رین بازار، بھوانی نگر، میرچوک، دبیرپورہ، حسینی عالم، کاماٹی پورہ، سلطان بازار اور مشیرآباد میں کوئی سڑک حادثے سے موت نہیں ہوئی ہے۔