لطائف

٭بھائی یہ جوتی کتنے کی ہے ؟ ،500 روپئے کی ،سیل مین 500 کی ہے تو روٹین میں کتنے کی ہے ؟،510 کی بس 10 روپئے کی بچت ؟ آپ نے تو لکھا ہے ’’ حیرت انگیز سیل ‘‘ ،جی ہاں محترمہ ! کیا آپ کو حیرت نہیں ہوئی ؟
٭مٹھائی والا : گورا صاحب آپ روزانہ دو دو کلو جلیبیاں لے جاتے ہیں ۔ کیا آپ کو ہماری یہ مٹھائی بے حد پسند ہے ؟،انگریز ! نہیں ہم تو یہ تحقیق کر رہے ہیں کہ تم اس ٹیوب میں شیرا کیسے بھرتے ہو ؟
٭ ایک گاؤں میں ایک انگریز کھڑا حیرت سے دیوار پر لگے گوبر کے اپلوں کو دیکھ رہا تھا ۔ دیہاتی : گورا صاحب آپ کیا سوچ رہے ہو ؟ انگریز : یہ سوچ کر حیران ہو رہا ہوں کہ گائے اس دیوار پر کیسے چڑھ گئی ؟
٭ ایک پائلٹ بری طرح جہاز اڑا رہا تھا ۔ جہاز گر کر تباہ ہونے سے پہلے اس نے پیراشوٹ کی مدد سے چھلانگ لگائی تو ایک درخت میں پھنس گیا ۔ دھماکے کی آواز سن کر ایک دیہاتی بھی وہاں آگیا ۔ پائلیٹ : میرا خیال تھا کہ میں آج فلائنگ کا کوئی حیرت انگیز ریکارڈ قائم کروں گا ۔ دیہاتی : ریکارڈ تو تم نے قائم کردیا ہے ۔ تم اس درخت سے اترو گے جس پر تم چڑھے ہی نہیں تھے ۔
٭ ایک شخص بغل میں کپڑے دبائے بھاگا جارہا تھا ۔ کسی نے پوچھا اس قدر تیز بھاگنے کی کیا ضرورت ہے۔ اس نے بھاگتے بھاگتے کہا کہ کہیں فیشن نہ بدل جائے ۔
٭ ایک آدمی نے کوے کو اڑتے ہوئے دیکھا ۔ وہ اس کے اوپر سے گزرا اور اس کے اوپر بیٹ کردی ۔ اس پر وہ آدمی بولا ۔اوپر والے تیرا شکر ہے کہ بھینس نہیں اڑسکتی ۔
٭ استاد شاگر سے ’’ آلو بخارا کسے کہتے ہیں؟،شاگرد ’’ جس آلو کو بخار ہوگیا ہو اسے آلو بخارا کہتے ہیں۔
٭استاد شاگر دسے ’’ آسمانی بجلی اور زمینی بجلی میں کیا فرق ہے؟شاگرد ’’ فرق صرف اتنا ہے کہ آسمانی بجلی کا بل نہیں دینا پڑتا ‘‘۔
٭ مریض ’’ ڈاکٹر صاحب مجھے رات بھر نیند نہیں آتی ۔ کوئی دوا دیں تاکہ مجھے نیند آجائے ۔ڈاکٹر ’’ تم رات کو گنتی پڑھا کرو ، دوسرے دن مریض ڈاکٹر کے پاس گیا ۔ڈاکٹر بولا رات کیسی گذری مریض مجھے رات کو بھر نیند نہیں آئی ۔ڈاکٹر میری ہدایات پرعمل کیا تھا ۔ مریض جی ! ڈاکٹر صاحب میں نے 45678910 تک گنتی تو کی تھی مگر ،ڈاکٹر کیا پھر آپ سوگئے ؟۔مریض ، نہیں پھر صبح ہوگئی ۔