لاپتہ پاکستانی صحافیہ دو سال بعد بازیاب

اسلام آباد؍کراچی ۔ 21 اکتوبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) مبینہ طور پر اغوا کر لی جانے والی پاکستانی 26 سالہ صحافیہ زینت شہزادی کو دوسال بعد بازیاب کر لیا گیا۔ وہ ایک ہندستانی انجنیئر کی گمشدگی کے حقاقء کا پتہ چلانے سرگرداں تھیں۔واضح رہے کہ زینت شہزادی کو لاپتہ لوگوں کے حق میں آواز اٹھانے پر19 اگست 2015 کو غائب کردیا گیا تھا۔کچھ نامعلوم لوگوں نے لاہور کے کسی علاقے سے اٹھا لیا تھا۔انہوں نے گمشدہ ہندستانی شہری حامد انصاری کی والدہ فوزیہ انصاری کی جانب سے پاکستان کی سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں ایک درخواست دائر کر رکھی تھی۔لاپتہ افراد کے لیے قائم کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے جہاں زینت شہزادی کی واپسی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انھیں پاک۔افغان سرحد کے قریب سے بازیاب کروادیا گیا ہے وہیں انسانی حقوق کی کارکن بینا سرور نے زینت کی صحیح سلامت گھر واپسی پر خوشی ظاہر کی ہے ۔انسانی حقوق کی کارکن حنا جیلانی نے 2016 میں اپنے ایک آن لائن انٹرویو میں کہا تھا کہ زینت شہزادی نے مبینہ طور پر ایک مرتبہ اپنے اہل خانہ سے کہا تھا کہ انھیں ’’سکیورٹی ایجنسیوں کی جانب سے زبردستی اٹھایا گیا تھا‘‘ اور کئی گھنٹے حراست میں حامد انصاری کے حوالے سے سوالات کیے گئے تھے ۔حامد انصاری 22 نومبر سے پاکستان میں لاپتہ تھے ۔ بعد ازاں انہیں غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنا دی گئی ۔وہ اب بھی جیل میں ہیں اور انسانی حقوق کے گروپوں کا مطالبہ ہے کہ حامد کو اب رہا کر دیا جائے ۔حامد انصاری کے بارے میں میڈیا میں یہ خبر بھی آئی تھی کہ وہ پاکستان میں ایک خاتون کی تلاش میں تھے جن سے ان کی انٹرنیٹ پر دوستی ہوئی تھی۔