قطر کی ورلڈ کپ میزبانی پر سوالیہ نشان مزیدگہراہونے لگا

دوحہ ۔17 اپریل (سیاست ڈاٹ کام )کویت اور عمان کی میزبانی سے معذرت کے بعدیہ سوال ایک مرتبہ پھر اٹھنے لگا ہے کہ کیا فٹ بال ورلڈکپ قطر میں منعقد ہو سکے گا۔سعودی عرب کے مقامی ٹی وی چینل کے مطابق فٹ بال کا عالمی نگراں ادارہ فیفا اگر ورلڈ کپ قطر میں منعقد کروانے پر بضد ہے تو ایسی صورت میں اس کے پاس دو ہی راستے ہیں یا تو میچز میں شامل ہونے والی ٹیموں کی تعداد 48کرکے بیش بہا مالی فائدے حاصل کرے یا پھر ان تمام مفادات کو قربان کرکے چھوٹی سی خلیجی ریاست میں ایک بڑی تقریب کا انعقاد کرے۔ مارچ میں فیفا نے ورلڈ کپ 2022 کے لئے شریک ٹیموں کی تعداد 32 سے 48کرنے کی تجویز پر غورکیا تھا۔ ایسی صورت میں میچز کی تعداد 80 ہوگی جن کی میزبانی کی صلاحیت قطر نہیں رکھتا۔کویت اور عمان کو چند میچز کی میزبانی کرنے کی پیشکش کی گئی تھی جو ان دونوں ممالک نے مسترد کر دی ہے۔ کویت نے فیفا کی شرائط ماننے سے انکار کیا ہے جبکہ عمان نے وقت کی کمی کی بنا پر معذرت کر لی ہے۔ فیفا کی شرائط کے مطابق تمام شائقین کو بلا کسی استثنیٰ کے ویزے کی سہولت دی جائے، الکحل کمپنیوں سمیت تمام ا سپانسر کمپنیوں کو اشتہار چلانے اورکام کرنے کی اجازت ہو اور چار گروپوں کے لئے کم سے کم چارا سٹیڈیم تعمیرکروائے جائیں۔ قطر نے ورلڈ کپ کی میزبانی قبول کر کے تمام شرائط کو تسلیم کرلیا تھا تاہم ساتھ ہی قطرکے انتظامیہ نے واضح کیا کہ ورلڈکپ شائقین صرف مخصوص جگہوں پر الکحل مشروبات کا استعمال کریں گے تاہم عام مقامات میں استعمال کرنے والوں کوگرفتار نہیں کیا جائے گا۔ کویت اور عمان کے علاوہ دیگر خلیجی ریاستیں جن میں سعودی عرب، امارات اور بحرین شامل ہیں، نے قطر سے سفارتی تعلقات منقطع کئے ہوئے ہیں ورنہ ورلڈ کپ جیسے عالمی ایونٹ کی میزبانی میں سعودی عرب اور امارات تعاون کرسکتے تھے۔

یہ بھی خیال کیا جا رہا ہے کہ قطر ورلڈ کپ کی میزبانی کا حق اپنے پاس محفوظ رکھنے کے لئے ایران کی مدد حاصل کرے لیکن مبصرین کے خیال میں ایران کے کشیدہ سفارتی تعلقات کے پس منظر میں قطر ایسا نہیں کرے گا۔ ورلڈ کپ میں شریک بہت سے ممالک کے تعلقات ایران کے ساتھ کشیدہ ہیں اور ایران کے میزبانی کرنے پر ممکن ہے کہ کئی ممالک ورلڈ کپ میں شرکت نہ کریں۔ ان حالات میں فیفا ورلڈ کپ 2022 کا قطر میں انعقاد غیر یقینی ہوتا جارہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا فیفا ٹیموں کی تعداد کم کرکے ورلڈ کپ قطر میں ہی منعقد کروانا چاہے گا۔ ورلڈ کپ میں ٹیموں کی تعداد بڑھانے سے فیفا کو300 ملین ڈالر سے400 ملین ڈالر تک اضافی آمدنی ہوگی۔ ٹیموں کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کرنے سے قبل فیفا میزبان ممالک کی تلاش میں ہے۔ آنے والے چند دن فیفا کے لیے فیصلہ کن ہوسکتے ہیں۔