قطر کی ناکہ بندی: اقوام متحدہ سے درخواست

سعودی عرب زیر قیادت خلیجی ممالک کے خلاف حکومت قطر اقوام متحدہ سے رجوع
دوحہ ۔30جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) امیر قطر صاحب السمو الشیخ تمیم بن حمد الثانی نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل مسٹر انٹونیو گیوئررس کو ایک تحریری پیام روانہ کیا۔ امیر کا یہ پیام سکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو قطر کے اٹارنی جنرل عزت ماب ڈاکٹر علی بن فیطائس المری نے حوالے کیا۔ انہوں نے مسٹر انٹونیو سے خلیجی بحران پر بات چیت بھی کی۔ قطر نیوز ایجنسی کی ایک رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی ہے۔ دوسری جانب قطری وزیر خارجہ عزت ماب شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے نیویارک میں ایک بیان دیتے ہوئے سعودی عربیہ، متحدہ عرب امارات بحرین اور مصر پر الزام عائد کیا کہ وہ خلیجی بحران پر ہٹ دھرمی کا رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔ ایسے میں اقوام متحدہ کو اس بحران کے حل کے لئے آگے آنا چاہئے۔ قطری وزیر خارجہ نے سکریٹری جنرل سے ملاقات کی اور اس کے بعض پڑوسی ملکوں کی جانب سے پابندیاں عائد کئے جانے سے خطہ میں پیدا شدہ بحران پر تبادلہ خیال کیا۔ واضح رہے کہ 5 جون کو سعودی عربیہ، متحدہ عرب امارات بحرین اور مصر نے قطر سے نہ صرف سفارتی تعلقات منقطع کرلئے تھے بلکہ اس پر سفری پابندیاں بھی عائد کی تھیں۔ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے سکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے بات چیت میں کہا کہ بحران کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، جنرل اسمبلی اور اقوام متحدہ کے تمام میکانزمس کے لئے کردار ادا کرنے کی گنجائش ہے کیونکہ عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات کے بعد قطری وزیر خارجہ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا ’’ہم تنازعہ کے دوسرے رخ کو دیکھ رہے ہیں قطر پر پابندیاں عائد کرنے والے ملک بحران کے حل کے لئے پیشرفت کرنے کی بجائے ضدی پن اور ہٹ دھرمی کا رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اقوام متحدہ، بحران کے قانونی حل کے لئے ایک بہترین مقام ہے۔ سیکوریٹی کونسل، جنرل اسمبلی اور اقوام متحدہ کے تمام میکانزم ایک اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے میڈیا کو مزید بتایا کہ قطر نے پہلے ہی دس سے زائد مرتبہ کہہ چکا ہے کہ ہم اس بحران کا مذاکرات کے ذریعہ حل چاہتے ہیں اور بحران کو آگے بڑھانا اور اس میں شدت پیدا کرنے کی ہماری کوئی خواہش نہیں ہے۔ قطر کا یہی موقف ہے کہ اس پر سفارتی و سفری پابندیاں عائد کرنے والے ممالک اپنے تمام غیر قانونی اقدامات واپس لے لیں۔ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کے مطابق مملکت قطر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مذکورہ ملکوں کی جانب سے کی جارہی خلاف ورزیوں سے واقف کروایا ۔ انہوں نے کہا ’’ہم نے اقوام متحدہ کے کئی اعلیٰ عہدہ داروں سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ یہ بحران کس طرح کمزور بنیادوں پر پیدا کیا گیا ۔ قطر پر پابندیاں عائد کرنے کے لئے اس کے میڈیا نٹ ورکنگ سائٹس کو ہیک کیا گیا تاکہ عالمی سطح پر قطر کی بڑھتی اہمیت کو کم کیا جاسکے۔ اسے دروغ گوئی اور چھوٹے الزامات کے ذریعہ بدنام کیا جاسکے جہاں تک ہیکنگ کا سوال ہے یہ خود مملکت قطر کے خلاف سائبر دہشت گردی ہے۔ قطری وزیر خارجہ نے میڈیا کو پرزور انداز میں مزید بتایا کہ قطر پر پابندیاں عائد کرنے والے ممالک کی جانب سے خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو سیکوریٹی کونسل اور جنرل اسمبلی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ قطری وزیر خارجہ نے القدس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی غاصب فورس کی کارروائیوں کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ ان کا ملک مسجد الاقصی کی سلامتی کو کسی بھی قسم کے خطرات پیدا کرنے والے اسرائیلی اقدامات کی مذمت کرتا ہے۔ قطری وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر نشین پیٹر تھامس سے بھی ملاقات کی اور انہیں خلیجی بحران میں آئی تازہ تبدیلیوں سے واقف کروایا۔