قرآن کریم کلام الٰہی، رسولؐ اللہ کا معجزہ عظمی، صاحب قرآنؐ سے وابستگی و محبت لازمی

ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کے بائیسویں سالانہ ’’حضرت تاج العرفاءؒ یادگارخطابات‘‘ کاتسلسل
حیدرآباد ۔15 ؍جون( پریس نوٹ) قرآن حکیم کا حضور ختمی مرتبت آقاے دو جہاں سید عالم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے قلب اطہر سینہ اقدس پر نازل کیا جانا حضور اکرمؐ کی بارگاہ خالق کونین رب العالمین میں محبوبیت اور تقرب خاص کی دلیل اور آپ کے رسول انسانیت خاتم النبیین رحمۃللعلمین ہونے کی تابناک علامت ہے و نیز ساری انسانیت کے لئے عموماً اور خیر امت پر خصوصاً اللہ تعالیٰ کا فضل و کرم اور انعام عظیم ہے کہ یہ کلام حق ہر ایک کے لئے نور ہدایت اور رہبر و رہنما ہے۔ قرآن مجید کی تلاوت اور سماعت کا اجر و ثواب حق ہے تاہم اس کلام پاک کی آیات جلیلہ کو سمجھنا اور احکام و منشاء حق تعالیٰ کے مطابق زندگی گزارنا اور دنیا میں بھلائی، کامیابی اور آخرت میں مغفرت و نجات کے حصول کے لئے قرآنی تعلیمات کی روشنی میں جادہ حیات پر گامزن رہنا ہی مقصد نزول قرآن کریم اور رضاے حق تعالیٰ سے مالا مال ہونے کا ذریعہ ہے بلاشبہ اسی وسیلہ سے صاحب قرآن حضور انور ؐ کی خوشنودی کا پالینا ممکن ہے۔ قرآن کریم سے اکتساب فیض و ہدایت، تقاضہ ایمان و اسلام ہے اور تمام عالم کے مسلمانوں کے لئے دائمی سعادت ہے۔ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے 29 ؍ رمضان المبارک کو بعد نماز ظہر مسجد کوثر صالح نگر اور بعد نماز عصر’’ حمیدیہ‘‘ شرفی چمن میں خطاب کی سعادت حاصل کرتے ہوے ان حقائق کا اظہار کیا۔ وہ اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا (آئی ہرک) کے ’’حضرت تاج العرفاءؒ یادگار خطابات‘‘ کے بائیسویں سال کے اجلاسوں سے خطاب کر رہے تھے جن کا آغاز قراء ت کلام پاک سے ہوا۔ ڈاکٹرسید محمد حمید الدین شرفی نے کہا کہ نزول صحائف کے ذریعہ انسانوں کی ہدایت اللہ تعالیٰ کے افضال و اکرام کا ایک منور پہلو ہے ان صحائف مقدسہ کو اللہ تعالیٰ نے اپنے منتخب نبیوں اور رسولوں پر نازل فرمایا۔ آسمانی کتابوں میں قرآن مجید سب سے آخر میں نازل ہوا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب حضور خاتم النبیینؐ کے سینہ اقدس کو قرآن کریم کے نزول سے ممتاز فرمایا۔ خالق کائنات نے قرآن اور صاحب قرآنؐ کے ذریعہ اپنے بندوں کے لئے ہدایت کی تکمیل فرما کر احسان عظیم فرمایا۔ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی نے کہا کہ بلا شبہ تلاوت قرآن حکیم سے دلوں کی سیاہی اور زنگ دور ہو جاتا ہے جس کے سبب قلب مجلی اور مصفّی ہوتاہے قرآن پاک محبت الٰہی کے نور اور عشق نبی کی تنویر سے اہل ایمان کو سرفراز فرماتا ہے تلاوت کلام پاک کا فیضان اور برکات کا حال اس کے ایک حرف پر دس نیکیوں سے ہویدا ہے اور رمضان شریف میں اس اجر میں بے پناہ اضافہ ہونا ہے۔ قرآن مجید اور صاحب قرآن حضور اکرم ؐسے والہانہ محبت، عشق و وارفتگی اور اتباع کامل اللہ تعالیٰ کی رحمت خاص ہے۔انھوں نے بتایا کہ قرآن مجید کرشمہ قدرت اور سرکار دوعالم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا معجزہ عظمیٰ ہے یہ بات اہل علم ہوں یا عام لوگ سب جانتے ہیں کہ انبیاء سابقین کو عطا کئے جانے والے معجزات کے اثرات موقتی تھے اور اب باقی نہیں رہے لیکن قرآن کریم کی ہدایات اور تعلیمات کے نورانی اثرات ابتداء وحی سے آج تک اپنی تمام تر تابناکیوں کے ساتھ باقی و برقرار ہیں اور رہتی دنیا تک باقی رہیں گے اور ان اجالوں میں انسانیت جینے کا سلیقہ، عبادات و معاملات کے بارے میں صحیح اور راہ خیر پر سلامتی کے ساتھ گامزن رہے گی۔ انھوں نے کہا کہ قرآن پاک کا پڑھنا، پڑھانا، تلاوت،سماعت، اس کے معانی و معارف کا سمجھنا، جاننا اور احکام قرآنی پر عمل پیرائی ہر ایک بات باعث سعادت اور حصول اجر و ثواب کا ذریعہ ہے۔ مسلمانوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو اس کلام حق کو سیکھے اور اس کی تعلیم دے لوگوں کو قرآن سکھاے۔ اجلاسوں کے آخر میں بارگاہ رسالت مآبؐ میں سلام پیش کیا گیا او رپر اثر رقت آمیز دعائیں کی گئیں۔