قرآن اور سنت نبویؐ پر عمل پیرائی اوردوسروں تک پیام حق پہنچانا امت مسلمہ کی ذمہ داری

حیدرآباد ۔12 ؍جنوری ( پریس نوٹ) حضور انورؐ کی حیات مبارکہ حق و صداقت، یقین و توکل، خیر و فلاح اور تعلیم و ہدایت سے عبارت اور بلا لحاظ رنگ و نسل، قوم و قبیلہ ، ملک و وطن، علاقہ و زبان، تہذیب و معاشرت، زمان و مکان سبھی کے لئے رہنما اور نمونہ عمل ہے رسول اللہ ؐ کی عظمت و رفعت، شان و بزرگی اور مقام و مرتبہ کا احاطہ کرنا اور ان کی حقیقتوں کو پوری طرح سمجھنا اور بیان کرنا انسانی بس سے باہر ہے اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب ؐ کو معجزہ عظمیٰ قرآن مجید اور معراج کی منزلت سے سرفراز فرمایا۔ حضور اقدسؐ کی تعلیمات مبارکہ کا سرنامہ توحید ہے۔ اللہ وحدہ لاشریک معبود حقیقی کی عبادت اور اطاعت، حقوق کی ادائیگی، فرائض کی تکمیل، عمدہ معاملات، اعلیٰ اخلاق، صداقت و امانت داری، نیکی و بھلائی اور احترام آدمیت رسولؐ اللہ کی روشن و منور تعلیمات ہیں۔ ان خیالات کا مجموعی طور پر اظہار کرتے ہوے سادات محترم، مشائخ عظام، علمائے کرام، دانشوران گرامی اور ریسرچ اسکالرس نے آج اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا کے زیر اہتمام منعقدہ چوبیسویں سالانہ جشن میلاد رحمۃ للعلمین ؐ کے موقع پر جامع مسجد محبوب شاہی مالاکنٹہ معظم جاہی مارکٹ میں عاشقان رسالت مآب ؐ کے کثیر اجتماع سے خطاب کیا ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے نگرانی کے فرائض انجام دئیے۔ صبح دس بجے قرآء ت کلام پاک سے جشن میلاد کا آغاز ہوا۔ نعت شہنشاہ کونین ؐ اور قصیدہ بردہ شریف پیش کیا گیا۔

پروفیسر سید محمد حسیب الدین حمیدی جائنٹ ڈائریکٹر آئی ہرک نے خطبہ استقبالیہ دیا اور بزبان انگریزی بعنوان ’’اطاعت و محبت نبوی ؐ ‘‘ اپنیخطاب میں کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت با سعادت کی مسرت میں منعقدہ محفلوں اور جلسوں میں شریک ہونا پسندیدہ عمل اور سعادت عظیم ہے۔ رسول کریمؐ کی سیرت طیبہ کو نمونہ عمل بنانے کا قرآن حکیم نے حکم دیا ہے ۔ اتباع سنت میں ہی اہل ایمان کے لئے دنیا و آخرت کی بھلائی مضمر ہے۔ سنتوں کو اپنانا عشق رسولؐ کی علامت ہے۔ دامن رحمت عالمؐ کو تھام کر اور قرآنی احکام پر گامزن ہو کر ہی نجات سے بہرہ مند ہونا ممکن ہے۔ مولانا قاضی سید شاہ اعظم علی صوفی صدر کل ہند جمعیۃ المشائخ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اگر چہ تمام انبیاء کو الگ الگ زمانوں میں علیحدہ علیحدہ قوموں میں مبعوث فرمایا لیکن حضور اکرمؐ کو کسی خاص زمانہ خاص علاقہ یا خاص قوم کے لئے نہیں بلکہ قیامت تک تمام انسانوں کی ہدایت و رہبری کے لئے خاتم الانبیاء بنا کر بھیجا ہے ۔میلاد مبارک کی ایسی مبارک و مسعود محفلوں کا مقصد اولین یہی ہے کہ حضور انورؐ کی حیات پاک، سیرت طیبہ، اسوئہ حسنہ کے منور و تابناک حقائق کو نہ صرف مسلمانوں کے سامنے پیش کرنے کی عزت حاصل کی جاے بلکہ تمام انسانوں تک سرکار دوعالمؐ کے پیام رحمت و انسانیت کو پہنچایا جائے ۔ بیرونی مہامان مقرر سید احمد امیر الدین( کینڈا) نے اپنے خطاب میں کہاکہ دور حاضر میں ایک خوش آئند بات بالخصوص نوجوانوں کا دین کی طرف سنجیدہ رجحان ہے ۔مولانا سید محمد حسینی پیر قادری فاضل نظامیہ (کرنول) نے اپنے خطاب میںکہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اپنے محبوب کی رفعت شان اور علو منزلت کا بارہا اعلان فرمایا ہے۔ اسوہ حسنہ کو ہمیشہ پیش نظر رکھنا اور اس پر اخلاص کے ساتھ عمل پیرائی سرکار دو عالم ؐ سے وابستگی کا تقاضہ ہے۔مولانا ڈاکٹر سید عبد المعز قادری شرفی نے کہا کہ جس نے توحید اور رسالت کا دل سے یقین اور زبان سے اقرار کیا وہی صادق اور اچھا ہوتا ہے

ایمان کا لازمی نتیجہ اخروی نجات ہے اعمال صالحہ کے ذریعہ قرب حق کی دولت نصیب ہوتی ہے میلاد النبی ؐ کا یہ بابرکت موسم ہمیں دنیوی خیر کی نوید اور شفاعت کامژدہ سناتا ہے۔ مولانا ڈاکٹر حافظ سید شاہ مرتضی علی صوفی حیدر قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ رسول اللہؐ نے انسانوں کے درمیان ہر قسم کی تفریق مٹا دی اور سب کو ایک ایمانی مرکز پر مجتمع ہو کر معبود حقیقی کی عبادت اور مخلوق کے ساتھ بہترین سلوک کی دعوت دی۔مولانا مفتی سید محمد سیف الدین حاکم حمیدی کامل نظامیہ و ریسرچ اسکالر عثمانیہ یونیورسٹی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انبیاء سابقین کو جن خصائص اور معجزات سے انفرادی طور پر ممتاز فرمایا تھا اپنے فضل و کرم سے ان سارے خصائص اور معجزات کو اپنے حبیب ؐ میں یکجا فرمادیا حضور ؐ تمام خوبیوں اور کمالات کے جامع اور رفیع الشان محبوب حق تعالیٰ ہیں۔ انھوں نے آئی ہرک کی خدمات کا ذکر کرتے ہوے کہا کہ اسلامک ہسٹری ریسرچ کونسل انڈیا (آئی ہرک) کے پچھلے چوبیس سال سے ہر اتوار کو بہ پابندی منعقدہ اجلاسوںمیں ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی کے مسلسل دئیے ہوے سیرت النبی ؐ ، احوال انبیاء علیھم السلام، خلفاء راشدین، صحابہ کرام کی مبارک زندگیوں کے متعلق موضوعاتی لکچرس کی تعداد’ ۱۰۷۷‘ہو چکی ہے ایک آیت جلیلہ کا تفسیری مطالعہ اور ایک حدیث شریف کا تشریحی مطالعہ و نیز ایک فقہی مسئلہ کا توضیحی پہلو پیش کرکے ملت اسلامیہ کی خدمت کا فریضہ انجام دیا جا رہا ہے۔ سیرت النبی ؐ، اجداد محترم اور ظہور قدسیؐ اور تاریخ ملت کے سلسلہ وار بیانات کے ساتھ انگریزی زبان میں تاحال ’۸۲۰‘لکچرس جو آئی ہرک کے جائنٹ ڈائریکٹر نے دئیے ہیں بجاے خود ایک مخلصانہ خدمت ہے۔کمسن مقررین جناب سید محمد علی موسی رضا حمیدی، جناب سید محمد علی زین العابدین حمیدی، جناب سید محمد علی باقر حمیدی، جناب سید محمد علی موسیٰ کاظم حمیدی نے بہ زبان انگریزی اپنی تقاریر پیش کیں۔ سب سے آخر میں نگران جشن ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے اپنے مخصوص لب و لہجہ میں سامعین سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب رحمۃ للعلمینؐ کے سر پر رحمت کا تاج رکھ کر اپنی تمام مخلوقات کو حضورؐ سے وابستہ فرما دیا۔ رسول اللہ ؐ وجہ رحمت بھی ہیں اور سرتا سر رحمت بھی۔ سرکار دو عالمؐ نے شرک و کفر کے اندہیروں میں گھرے ہوے انسانوں کو ایمان و اسلام کے انوار سے مالا مال کر کے فخر زمانہ بنا دیا مساوات ، عدل، خیر، اخلاق ،ددرمندی اور نیکی و بھلائی کی عملی تعلیم کے ذریعہ امن و سلامتی کو دائماً قائم فرما دیا۔ ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک، صلہ رحمی، پڑوسیوں ، احباب،اقرباء بلکہ جملہ انسانیت کے حقوق کی ادائی کا درس عطا فرمایا۔انھوں نے کہا کہ آقاے دو جہاںؐ نے اپنی تعلیمات کا خود عملی نمونہ پیش فرما کر ساری دنیا بالخصوص اہل ایمان کے لئے عمل صالح کی انجام دہی کو ممکن بنا دیا۔

رسول اللہؐ سے محبت اور سچی وابستگی ہی میں ایک مومن کے لئے عزت اور دارین کی بھلائی اور نجات مضمر ہے۔ رسول رحمت ؐ کے پیام حق کو دوسروں تک پہنچانا امت مسلمہ کا اہم منصب ہے۔ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے آئی ہرک کی دینی علمی اور تحقیقی کارکردگی کے ’۲۴‘سال مکمل ہونے پر، ’۱۰۷۷‘ ہفتہ واری تاریخ اسلام اجلاسوں کے انعقاد ، مختلف دینی و علمی موضوعات پر جملہ ۱۵۵ مذاکرات کے اہتمام کے شرف حاصل ہونے پر بارگاہ رب العزت میں نہایت عجزوانکسار کے ساتھ شکر ادا کیا اور ان تمام خدمات کے ضمن میں حوصلہ و کامیابی کو محض آقاے دوجہاں حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توجہات ، کرم خاص، صدقہ و طفیل و نیز التفات اور فیضان سرمدی کا نتیجہ قرار دیا۔ابتداء میں جناب الحاج محمد یوسف حمیدی صدر استقبالیہ نے خیر مقدم کیا اور آخر میں جناب مظہر حمیدی نے شکریہ ادا کیا۔ بارگاہ رسالت مآب ﷺمیں سلام تاج العرفاءؒ پیش کیا گیا آخر میں ذکر جہری اور دعا ے سلامتی پر آئی ہرک کا سالانہ جشن میلاد النبی ؐ اختتام پذیر ہوا۔