قرآن مجید کی تلاوت کو نصب العین بنانے کامشورہ

مدرسہ اسلامیہ کا جلسہ دستار بندی، مولانا محمد سلمان مظاہری و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔/29نومبر، ( راست ) دنیا کی عزت و ذلت کا تعلق بھی قرآن ہی سے ہے، آج سے 1400سال پہلے آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس کچی مسجد میں بیٹھ کر جس مسجد میں چراغ جلانے9سال تک تیل تک میسر نہیں تھا، ایسی کسمپرسی کے عالم میں یہ پیش گوئی فرمائی تھی کہ مسلمانوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا جس زمانے میں مسلمان تعداد میں زیادہ ہوں گے مگر غیر لوگ ان پر غالب ــآجائیں گے اور تمہارا حال تنکوں کا ہوجائے گا۔ صحابہ ؓ نے عرض کیا کہ کیوں ؟ آپؐ نے فرمایا کیونکہ تم قرآن و سنت کو پس پشت ڈال دیئے ہوں گے اور تم آپس میں متحدہ نہ ہوں گے  ایسے عالم میں ایمانی قوت و طاقت کیلئے مسلمانوں کیلئے اللہ کی کتاب قرآن مجید ہے جس پر سختی سے عمل پیرابندے ہی ذلیل و خوار ہونے سے محفوظ رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا محمد سلمان مظاہری نے مدرسہ اسلامیہ دارالعلوم گولکنڈہ کے جلسہ تکمیل حفظ قرآن مجید و دستار بندی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان آج جتنا ذلیل و خوار ہورہا ہے 14سو سال میں کبھی نہیں ہوا تھا اور آج مسلمان جتنا دولت مند ہے اتنا چودہ سو سال میں کبھی نہیں ہوا تھا۔ چنانچہ اس سلسلہ میں ہمیں فکر مند ہونے کی ضرورت ہے کہ دولت ، عزت ، شہرت وغیرہ کامیابی کا معیار نہیں اور اگر دونوں جہاں کی کامیابی چاہتے ہوں تو قرآن مجید کے احکام پر عمل اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم پر چلنا زندگی کا مقصد بنائیں۔ جلسہ کا آغاز حافظ مولانا لائق احمد رشیدی کی قرأت کلام پاک سے ہوا ، حافظ عبدالجلیل نے حمد باری تعالیٰ پیش کی جبکہ بارگاہ نبویؐ میں نعت شریف سنانے کی سعادت حافظ مولانا محمد علی نے حاصل کی۔ طلباء مدرسہ ہذا نے متاثر کن انداز میں تعلیمی مظاہرہ پیش کیا۔ مہمان مقرر ترجمان حق مولانا عبدالقوی نے طلباء اور اساتذہ و سرپرستوں کو مبارکباد دی اور ساتھ ہی قرآن مجید پر جمع رہنے کی تلقین کی۔ انہوں نے مدرسہ کے ناظم اعلیٰ مولانا سید اسرار احمد قاسمی کی خصوصی جستجو کی ستائش کی اور مبارکباد دی اور مدرسہ کی جدید تعمیر میں تعاون کی طرف سامعین کو توجہ دلائی۔ مدرسہ کی رپورٹ مفتی سید ارشاد احمد قاسمی صدر مدرس نے سنائی اور کہا کہ یہاں مدرسہ میں باوجود شہری مدرسہ کے مغرب بعد عشاء بعد اور فجر بعد بھی تعلیم کا معقول نظم ہے۔آخر میں صدر جلسہ مولانا شاہ جمال الرحمن مفتاحی نے طلباء کو کلام پاک کی آخری آیات پڑھا کر قرآن پاک کی تکمیل کے فرائض انجام دیئے اور مولانا کے ہاتھوں طلباء کی دستار بندی بھی کی گئی اور اسناد کی تقسیم عمل میں لائی گئی جبکہ طالبات میں ناظم اعلیٰ مدرسہ کی والدہ کے ہاتھوں اوڑھنی اڑھائی گئی اور اسنادپیش کئے۔ حضرت نے اپنے بیان میں طلباء و طالبات کو نصیحت کی کہ ہمیشہ قرآن کی تلاوت کو اپنا نصب العین بنائیں اور اس پر قائم رہیں اور دوسروں تک پہنچانے کی ذمہ داری بخوبی ادا کریں اور اس دولت عظمیٰ جو آپ کو اللہ نے الفاظ قرآنی کی شکل میں دی ہے اس میں انمول موتی ہے جو مقفل ہے اس کو چابی سے کھولیں اور وہ چابی عالمیت کا کورس ہے، اس طرح آپ نے طلباء کو معلوم کو معمول میں تبدیلی کا مشورہ دیا۔ آخر میں رقت انگیز دعا کی گئی۔مفتی عبدالحق قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔