قرآن مجید کی تلاوت ذریعہ ایمانی حلاوت کو تازہ کرنے کا مشورہ

قلی قطب شاہ اسٹیڈیم میں جلسہ شب قدر ، مولانا شمیم الزماں قادری کا خطاب

حیدرآباد ۔ /3 جولائی (دکن نیوز) رمضان المبارک کا قرآن مجید سے بہت گہرا تعلق ہے۔ اس کی تلاوت ، سماعت ، بصارت و بصیرت کے ذریعہ اپنی ایمانی حلاوت کو تازہ کریں اور اس کتاب سے اپنے رشتہ اور تعلق کو مضبوط کریں ۔ ان خیالات کا اظہار مولانا محمد شمیم الزماں قادری نے کل ہند بزم رحمت عالم کے زیراہتمام مرکزی جلسہ شب قدر سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو قلی قطب شاہ اسٹیڈیم نزد ہائیکورٹ میں رکھا گیا ۔ جناب ایم اے مجیب ایڈوکیٹ صدر کل ہند بزم رحمت عالم نے صدارت کی ۔ قاری سید ناظم الدین قادری ملتانی کی قرأت سے جلسہ کا آغاز ہوا اور حافظ و قاری تجمل احمد نقشبندی و قادری نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا ۔ مولانا محمد شمیم الزماں قادری نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں مسلمانوں کو دو ٹوک اندازمیں قرآن و حدیث اور رسولؐ کی تعلیمات سے اس نورانی رات عہد کرتے ہوئے وابستہ ہونے کی تلقین کی اور کہا کہ ظالم طاقتیں مسلمانوں کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے اور انہیں نت نئے انداز سے دن کے اجالے اور رات کی تاریکی میں ستایا گیا ۔ جانوں سے کھلواڑ کیا گیا اور مالوں کو نقصان پہنچایا ۔ اس کے باوجود مسلمانوں نے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ۔ اس کے باوجود ان کا رویہ ہمارے ساتھ نرم نہیں ہے اور ہمیں دہشت گردی کے الزام میں ملوث کررہے ہیں ۔ انہیں معلوم ہونا چاہئیے مسلمان دہشت گرد ہرگز نہیں اور نہ اسلام کی تعلیمات ہے ، وہ تو انصاف و عدل والے دین سے اپنا تعلق کو قائم کئے ہوئے ہے ۔ بیرونی عالم دین مولانا شمیم الزماں (اترپردیش) نے کہا کہ شب قدر کو اس بات کی اہمیت حاصل ہے کہ اس رات مالک کائنات قرآن جیسی عظمت و متبرک کتاب کو نازل کیا جو رحمت و برکتوں والی کتاب ہے ۔ اگر مسلمان اس کتاب پر عمل کریں تو دنیا اور آخرت میں عزت و اکرام والے بن جائیں گے ۔ مولانا شجاع الدین افتخاری المعروف حقانی پاشاہ نے تفصیل سے شب قدر پر روشنی ڈالی ۔ مولانا شیخ عبدالرحمن ازہری (جامعہ ازہر) نے کہا کہ اس مقدس رات کو اہمیت اس لئے حاصل ہے کہ اس کتاب (قرآن) کا نزول ہوا جس میں ایک کامیاب مومن کے اوصاف بتائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ قرآن منبع علم ہے اور ہدایت کا سرچشمہ ہے اور اس کے صفات اور نبیؐ کے صفات لامحدود ہے ۔ جس طرح نبیؐ کی ذات ہدایت کا منبع ہے اس طرح یہ قرآن تمام بنی نوع انسانی کے لئے ہدایت کا سرچشمہ ہے ۔ ضرورت ہے کہ اس کی روزانہ تلاوت کی جائے ۔ جناب محمد علی مرزاائی نے کارروائی چلائی اور شکریہ ادا کیا ۔