قرآن مجید کا نزول انسانیت کیلئے سب سے بڑا اعزاز

حیدرآباد۔/28جنوری، ( پریس نوٹ ) حامل قرآن ہونا انسانیت کے لئے سب سے بڑا شرف ہے، قرآن مجید نے واضح کردیا ہے کہ پہاڑوں میں بھی یہ طاقت نہیں تھی کہ وہ وحی الٰہی کا تحمل کرسکیں۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی صلاحیت عطا فرمائی اور اپنے کلام سے نوازا۔ اس سے بڑھ کر انسانیت کا کوئی اعزاز نہیں ہوسکتا۔ حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی نے المعہد العالیٰ الاسلامی میں منعقد ہونے والے’’ قرآن مجید کے طریقہ تعلیم ‘‘ ورکشاپ کی اختتامی نشست میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ مولانا نے کہا کہ قرآن مجید کی تلاوت یقینا ایک اہم عبادت ہے لیکن صرف تلاوت ہی کافی نہیں۔قرآن مجید کا سمجھنا، اس کے احکام پر عمل کرنا اور انسانیت کو اس کی طرف بلانا یہ بھی مسلمانوں کا فریضہ منصبی ہے۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ حفاظ کی کثرت اور تعلیم قرآن کے مدارس و مکاتب کی تعداد کے لحاظ سے ہندوستان کو امتیازی حیثیت حاصل ہے۔ عراق سے آئے معروف عالم ڈاکٹر عبدالعزیز جبوری نے علماء ہندکی خدمات کو خراج پیش کیا، یہاں کے دینی اداروں اور بالخصوص المعہد العالی الاسلامی کے نظام تعلیم و تربیت کو بہت سراہا اور توجہ دلائی کہ ہمیں تعلیم قرآن کے طریقہ و نہج کو بہتر سے بہتر بنانا چاہیئے۔ سعودی عرب سے آئے ہوئے عالم دین شیخ ہاشم اصول مکہ مکرمہ نے علماء و مدارس کے ذمہ داروں کو متوجہ کیا کہ تعلیم قرآن کے نظام کو وسعت دی جائے یہاں تک کہ کوئی شہر اور کوئی گاؤں ایسا نہ رہ جائے جو قرآن مجید کی تعلیم سے محروم رہے۔ ڈاکٹر محمد علی ندوی ( جدہ ) نے تجاویز پیش کیں جن میں یہ بات شامل تھی کہ عرب اور ہندوستانی علماء کے تعاون سے ایک ایسی کتاب مرتب ہونی چاہیئے جس میں مسلمانان ہند کی علمی و دینی خدمات کا بھرپور تعارف ہو۔ مولانا بلال عبدالحئی حسنی ( استاذ ندوۃ العلماء ) نے امت پر قرآن مجید کے حقوق کی طرف توجہ دلائی۔ مدعوئین کو اسناد پیش کی گئیں نیز مولانا سید عبدالرشید ( استاذ معہد ) کے شکریہ اور مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی کی دعاء پر چار روزہ ورکشاپ کی آخری نشست مکمل ہوئی۔