قرآن مجید اور سیرت طیبہؐ کے مطالعہ سے انقلاب ممکن

حیدرآباد ۔ 4 ۔ فروری : ( راست ) : آج مسلمان بالخصوص نوجوانان ملت اسلامیہ قرآنی تعلیمات سے بے بہرہ ہوچکے ہیں اس لیے آپسی اختلافات میں اضافہ ، قتل و غارت گیری و نت نئی معاشرتی برائیاں عام ہوچکی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار جناب محمد عثمان شہید ایڈوکیٹ نے آل انڈیا مسلم فرنٹ کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ عام بعنوان ’ بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر ‘ بمقام رائل فنکشن ہال کوٹلہ عالیجاہ روڈ کے موقع پر صدارتی تقریر کرتے ہوئے کیا ۔ موصوف نے سلسلہ تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم اور سیرت طیبہ کا مطالعہ ہی ہماری زندگیوں میں انقلاب لاسکتا ہے ۔ اسلام ایک مکمل دین ہے ۔ آقائے نامدار حضور اقدسؐ نے زندگی کا ایسا کوئی گوشہ نہیں چھوڑا جو رہنمائی سے خالی ہو ۔

نائب صدر نشین آل انڈیا مسلم فرنٹ محمد علاء الدین انصاری ایڈوکیٹ نے کہا کہ جب تک ہم اللہ و رسولؐ کی محبت کے تقاضے پورے نہیں کرتے اور اس معیار پر نہیں اترتے جو اللہ کے رسولؐ نے مقرر فرمایا تب تک ہمارا ایمان مکمل نہیں ہوتا ۔ مولانا حافظ محمد عبدالروف حسامی نے کہا کہ نبی کریم ؐ نرم کلام تھے ۔ آپؐ نے کبھی بھی سخت کلامی نہیں فرمائی ۔ اعلی ظرفی آپؐ کی انفرادی خصوصیت تھی ۔ اس موقع پر سید فضل اللہ شاہ قادری نے کہا کہ جس کے دل نبیؐ کی عظمت سے خالی ہوتے ہیں وہ شخصیت گمراہی کے غار میں بھٹکتی رہتی ہے ۔ جلسہ کے اختتام پر نعتیہ مشاعرہ کا انعقاد عمل میں آیا جس کی نگرانی الحاج محمد عثمان شہید ایڈوکیٹ نے کی ۔ نظامت کے فرائض بحسن و خوبی ڈاکٹر سلیم عابدی نے انجام دئیے ۔ جب کہ مسرز ڈاکٹر فاروق شکیل ، شاہد عدیلی ، فرید سحر ، یوسف روش ، علی بابا درپن ، انجم شافعی ، زاہد ہریانوی ، ڈاکٹر نعیم حیدرآبادی نے نعتیہ کلام پڑھنے کی سعادت حاصل کی ۔ آخر میں جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم فرنٹ نے مہمان مقررین ، شعراء و شرکائے جلسہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جلسہ و محفل نعت کے اختتام کا اعلان کیا ۔۔