قحط سے نمٹنے میں انتظامیہ ناکام

کلبرگی 5ستمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)حکومت کرناتک نے ضلع کلبرگی کو قحط سالی سے متاثرہ ضلع قرار دے دیا ہے ۔ لیکن حکومتکے اس فیصلہ اور اعلان کے باوجود آج تک بھی کئی ایک دیہاتوںمیں جانوروںکو پینے کے پانی کا انتظام نہیںہوا ہے ، انھیں چارہ بھی فراہم نہیںکیا گیا ہے ۔ چند دیہاتوںمیں کیلو گرام کے حساب سے چارہ فراہم کیا جارہا ہے جو صحیح نہیں ہے ۔ ضلعی انتظامیہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر جنگی خطوط پر قحط سالی سے نپٹنے کے اقدامات کرے ۔ حیدر آباد کرناٹک رعیتسنگھ کے صدر دیانند پاٹل نے کہا ہیکہ بروقت اقدامات نہ کئے جانے کی صورت میں ضلع انچارج وزیر کی رہائش گاہ کے روبرو احتجاجی دھرنا دیا جائیگا۔ پتریکا بھون میںایک صحافتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہوبلی سبح پر جانوروںکے لئے چارہ مہیا کیا جارہا ہے لیکن ایک مویشی کے لئے دن بھر میں صرف ایک کیلو کے حساب سے اس طرحہفتہ بھر میںایک کسان کو صرف 35کیلو چارہ سپلائیکیا جارہا ہے جو ناکافی ہے ۔ کسانوںکی شکایت یہ ہے کہ ایک کسان کے پاس کئی جانور ہیں لیکن اسے ہفتہ میں صرف 35کیلو چارہ دیا جارہا ہے ۔ انھوںنے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے جانور کہاں جائیں ۔ اس طرح ضلعی انتظامیہ قحط سالی سے نپٹنے میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے ۔ انھوں نے دھمکی دی کہ اگر فوری طور پر اقدامات نہ کئے گئے تو کسان گلی گلی میں احتجاج شروع کردیں گے ۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر جانوروںکو مفت چارہ فراہم کرنے کے انتظامات ہوں اور ہر ایک دیہات میں پینے کے پانی کی سربراہی کو یقینی بنایا جائے ۔ پریس کانفرنس میںنائب صدر آدی ناتھ ہیرا، سدرام پاٹل اور دیگر موجود تھے ۔