قانون حصول اراضی ترمیمی بل اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے دوران منظور

خصوصی اجلاس کا اندرون 10 منٹ اختتام ‘ ایوان اسمبلی کی کارروائی بھی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی ‘ اسپیکر کے اقدام پر کانگریس ارکان ششدر

حیدرآباد۔30اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں اندرون 10منٹ ترمیم شدہ قانون حصول اراضی 2016ترمیمی بل اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے دوران منظور کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی گئی۔ ریاستی حکومت نے مرکز کی جانب سے ترمیم کی تجاویز کے مدنظر اسمبلی کاخصوصی اجلاس طلب کیا تھا جو اندرون 10منٹ ختم کردیا گیا۔ اسمبلی میں ریاستی حکومت کی جانب سے ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی نے ترمیم شدہ بل کی پیشکشی کے آغاز کے ساتھ ہی کانگریس ارکان اسمبلی نے کسانوں کے مسائل اور بل میں ترمیم کی وجوہات پر وضاحت کے ساتھ مرچ کی پیداوار کرنے والے کسانوں کو اقل ترین قیمتوں کی عدم اجرائی پر ہنگامہ آرائی شروع کی اور ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے اپنی کرسیوں پر کھڑے ہوگئے اسی دوران جناب محمد محمود علی نے بل میں تین ترامیم پیش کیںاور اسی ہنگامہ کے دوران اسپیکر اسمبلی نے کانگریس کو بات کرنے کا موقع فراہم کیا لیکن احتجاج میں مصروف کانگریس ارکان اسمبلی کسانوں کے مسائل پر مباحث کا مطالبہ کر رہے تھے جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور تلگو دیشم ارکان اسمبلی ایوان سے معطل ہیں اسی لئے اسپیکر اسمبلی نے مجوزہ ترامیم پر مباحث میں حصہ لینے کے لئے حلیف جماعت کے رکن اسمبلی جناب سید احمد پاشاہ قادری کو آواز دی۔ رکن اسمبلی چامینار نے مجوزہ ترامیم پر گفتگو شروع ہی کی تھی کہ اسپیکر اسمبلی نے ندائی ووٹ سے تمام ترامیم کو قبول کرتے ہوئے ایوان اسمبلی کی کاروائی کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرنے کا اعلان کردیا جس پر اپوزیشن کانگریس ارکان اسمبلی ششدر رہ گئے کیونکہ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی عدم موجودگی میں شروع ہوئے اسمبلی کے خصوصی اجلاس کو اندرون 10منٹ ختم کردیئے جانے کا کسی نے گمان بھی نہیں کیا تھا اور اس کاروائی پر کانگریس ارکان اسمبلی نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اس طرح کے اسمبلی اجلاس کو آمرانہ قرار دیا۔کانگریس ارکان اسمبلی جو خصوصی اجلاس میں کسانو ں کے مسائل پر مباحث کا مطالبہ کر رہے تھے احتجاج کے دوران ایوان کے وسط میں پہنچ گئے اور اسی بیچ مارشلس سے ارکان اسمبلی کی دھکم پیل بھی ہوئی۔ اسپیکر اسمبلی مسٹر ایس مدھو سدن چاری کے رویہ پر بھی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس طریقہ کار کو غیر جمہوری تصور کرتے ہیں اور اس کے خلاف نہ صرف عدالت سے رجوع ہوں گے بلکہ بہت جلد صدر جمہوریہ ہند سے وقت لیتے ہوئے ان سے ملاقات کی جائے گی تاکہ انہیںریاست تلنگانہ میں جاری حالات سے واقف کروایا جا سکے۔کانگریس ارکان اسمبلی کی جانب سے کسانوں کے مسائل پر مختصر مباحث کے مطالبہ کو خارج کرتے ہوئے اسپیکر اسمبلی مسٹر ایس مدھو سدن چاری نے کہا کہ اسمبلی کا خصوصی اجلاس صرف بل کی ترمیم کے لئے طلب کیا گیا ہے اسی لئے کسی اور مسئلہ پر مباحث ممکن نہیں اسپیکر کے اس ریمارک کے بعد کانگریس ارکان اسمبلی نے حکومت کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی ۔ ان ہنگامہ آرائیوں کے دوران تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں حکومت کی جانب سے ترمیم کے لئے پیش کئے گئے بل کو منظوری حاصل ہوگئی ۔