قائد اپوزیشن کا 4 دن میں فیصلہ ، اسپیکر کا تیقن

نئی دہلی۔ 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے کہا کہ وہ قائد اپوزیشن کے مسئلہ پر آئندہ چار دن میں فیصلہ کرلیں گی۔ انہیں قواعد اور اس معاملے پر اٹارنی جنرل کے مکتوب کا مطالعہ کرنا ہوگا۔ سمترا مہاجن نے کہا کہ اسپیکر کو کوئی شخصی اختیار تمیزی قائد اپوزیشن کے انتخاب کے لئے حاصل نہیں ہے۔ ان کا کام صرف قواعد اور طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے فیصلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کوئی فیصلہ اس وقت تک نہیں کرسکتیں جب تک وہ قواعد و ضوابط اور اٹارنی جنرل کے مکتوب کا مطالعہ نہ کرلیں اور اس کے لئے چار دن درکار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس مدت میں توقع ہے کہ وہ فیصلہ کرلیں گی۔ انہوں نے ایسے واقعات کا حوالہ دیا

جبکہ کوئی قائد اپوزیشن نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ 1969ء میں اور اس سے قبل کسی بھی پارٹی کو 10 فیصد نشستیں لوک سبھا میں حاصل نہیں ہوئی تھیں۔ 1980ء اور 1984ء میں بھی کوئی قائد اپوزیشن نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی قائد اپوزیشن کے لئے تعداد ناکافی ہے، اس لئے انہیں اس مسئلہ کا جائزہ لینا ہوگا۔ اس مسئلہ پر تذبذب کی کیفیت کے بارے میں سمترا مہاجن نے اٹارنی جنرل سے رائے طلب کی تھی۔ اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے خیال ظاہر کیا تھا کہ کانگریس قائد اپوزیشن کا عہدہ حاصل کرنے کی اہل نہیں ہے اور ارکان پارلیمنٹ کی درکار اقل ترین تعداد حاصل نہ ہونے پر بھی قائد اپوزیشن کا عہدہ دینے کی کوئی مثال موجود نہیں ہے۔