فی کس ایک کروڑ روپئے مالیتی 14 ہزار جائیدادوں کی جانچ

نئی دہلی 31 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام) محکمہ انکم ٹیکس نے آج کہا کہ تقریبا 14,000 جائیدادیں جن کی مالیت فی کس ایک کروڑ روپئے سے زائد کی ہیں وہ حکومت کی نظر میں ہیں کیونکہ ان کے مالکین نے انکم ٹیکس ریٹرنس داخل نہیں کئے ہیں۔ 500 اور 1000 روپئے کے قدیم نوٹوں کا چلن بند کرنے کے اثرات پر ایک تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے محکمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 31 جنوری کو آپریشن کلین منی شروع کیا گیا تھا ۔ اس کا مقصد ان افراد کے ڈاٹا کا جائمہ لینا تھا جنہوں نے خطیر رقومات نوٹ بندی کے بعد بینکوں میں جمع کروائی تھی اور ان کے تازہ اعداد و شمار سابقہ اعداد و شمار سے میل نہیں کھاتے یا جنہوں نے پہلے کبھی انکم ٹیکس ریٹرن داخل نہیں کیا تھا ۔م حکمہ انکم ٹیکس نے بیان میں ایسے وقت میں دیا ہے جبکہ ریزرو بینک نے کل منسوخ شدہ نوٹوں کی واپسی پر ایک بیان جاری کیا تھا اور حکومت نے اپنے فیصلے کی مدافعت کی تھی ۔ حکومت نے کہا کہ ان رقومات کے جمع کروائے جانے سے بے نامی معاملتوں کا اختتام ہوا ہے اور اس سے رقومات کی واجبات کا تعین کرنے میں مدد ملی ہے ۔ محکمہ نے کہا کہ آپریشن کلین منی کے پہلے مرحلے میںان 18 ہزار مشتبہ معاملتوں کی شناخت ہوئی ہے جہاں رقمی معاملتیں ٹیکس ڈھانچہ کی مناسب میں نہیں ہیں۔