فیس باز ادائیگی پر چیف منسٹر تلنگانہ سے جلد بازی میں فیصلہ نہ کرنے کی درخواست

حیدرآباد /31 جولائی (سیاست نیوز) آندھرا پردیش کے سینئر کانگریس قائد و سابق ریاستی وزیر ڈی مانکیا ورا پرساد نے فیس باز ادائیگی کے مسئلہ پر جلد بازی نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کے چاہنے والوں میں سے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ شخصی طورپر چیف منسٹر تلنگانہ کو کافی پسند کرتے ہیں، کیونکہ انھوں نے دلتوں کو تین ایکڑ اراضی اور مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا تاریخی اور ناقابل فراموش فیصلہ کیا ہے اور ان معاملات میں چیف منسٹر نے عوام کا دل جیت لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام میں چیف منسٹر کا احترام بڑھ گیا ہے اور مزید اسکیمات کی اجرائی سے ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا، تاہم فیس باز ادائیگی کے مسئلہ پر مقامی افراد کے لئے 1956 ء کو جو بنیاد بنایا گیا ہے، اس سے طلبہ اور اولیائے طلبہ الجھن میں مبتلا ہیں۔ لہذا بہتر ہوگا کہ دونوں ریاستوں کے چیف منسٹرس خاموشی توڑیں اور ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہوئے طلبہ کے روشن مستقبل کو پیش نظر رکھ کر فیصلہ کریں۔ انھوں نے کہا کہ اگر کے چندر شیکھر راؤ اور این چندرا بابو نائیڈو ایک دوسرے سے ملنے کیلئے تیار نہیں ہیں تو گورنر نرسمہن اس معاملے میں مداخلت کریں اور مسئلہ کی یکسوئی کے لئے پہل کریں۔ انھوں نے کہا کہ ریاست تقسیم ہو گئی ہے، مگر تلگو عوام ایک ہیں، دونوں کے درمیان صرف سرحدیں بنی ہیں، جب کہ 60 سال تک بھائی بھائی کی طرح رہنے والے تلگو عوام کو اپنے تعلقات مزید خوشگوار بنانا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ بات چیت کی میز پر دونوں چیف منسٹرس اکٹھا ہو جائیں تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔