فلک بوس عمارتوں کی نگرانی کرنے حکومت کا فیصلہ

بنگلورو۔5؍ستمبر(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) شہر کی کثیر منزلہ عمارتوں میں آئے دن ہونے والے آگ حادثات پر قابو پانے کیلئے ریاستی حکومت نے ہر ہمہ منزلہ عمارت پر سخت نظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ جن عمارتوں میں آگ حادثات سے نمٹنے کیلئے مناسب تدابیر نہیں کی گئی ہیں، ان عمارتوں میں بجلی اور پانی کے کنکشن کاٹ دئے جائیں ۔ـ یہ بات وزیر داخلہ کے جے جارج نے بتائی۔ محکمۂ فائر فورس کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ریاست بھر میں اپارٹمنٹوں سمیت آسمان سے باتیں کرنے والی تمام عمارتوں میں آگ حادثات سے نمٹنے کیلئے درکار آلات کی تنصیب کا محکمۂ فائر فورس جائزہ لے گا، محکمہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ فوری طور پر اگر ان عمارتوں کے مالکان نے مطلوبہ آلات نصب نہیں کروائے تو ان عمارتوں میں بجلی اور پانی کا کنکشن کاٹ دیا جائے، ساتھ ہی مالکان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کیلئے پہل کی جائے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ بیشمار اونچی عمارتوں نے تعمیر کے مرحلے میں فائر فورس سے منظوری تک حاصل نہیں کی۔ ان عمارتوں کی نشاندہی کرکے انہیں فائر فورس سے اجازت حاصل کرنے کی ہدایت دی جائے گی، بصورت دیگر ان پر بھی کارروائی کی جائے گی۔ ریاست بھر میں 14ہزار کثیر منزلہ عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں سے13ہزار شہر بنگلور میں ہیں۔ ان تمام عمارتوں کا مرحلہ وار جائزہ لیا جارہا ہے۔ فائر فورس کے ضوابط کے مطابق ان تمام عمارتوں کا تجزیہ عمل میں آئے گا جن عمارتوں میں بھی ضابطہ شکنی ہورہی ہے ان پر کارروائی کی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے بتایاکہ ریاست کے 20مقامات پر نئے فائر اسٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ محکمہ کیلئے درکار عملے کی بھرتی اور تربیت کیلئے بھی ضروری قدم اٹھائے گئے ہیں۔ اسی طرح یہ طے کیا گیا ہے کہ 500 ہوم گارڈز کو فائر فورس میں شامل کیا جائے ۔ حال ہی میں نامور کنڑا ادیب ڈاکٹر ایم ایم کلبرگی کے قتل کی جانچ کے متعلق ایک سوال پر وزیر داخلہ نے کہاکہ سی آئی ڈی اس معاملہ کی جانچ میں مصروف ہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا نے اس معاملہ کی سی بی آئی کے ذریعہ جانچ کرانے کیلئے مرکزی حکومت کو مکتوب روانہ کردیا ہے۔ چونکہ سی بی آئی کی جانچ میں تاخیر کا امکان ہے۔ اس وقت تک سی آئی ڈی معاملہ کی جانچ کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کرنے کا کام کرتی رہے گی۔ لاٹری گھپلے کے متعلق وزیر داخلہ نے بتایا کہ سی بی آئی نے اس معاملے کی جانچ شروع کردی ہے، کرکٹ سٹے بازی کے معاملے میں بھی مرکزی ایجنسی کی طرف سے تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔