فائر سیفٹی کے بغیر کئی اسکولس کو اجازت کے خلاف مہم

محکمہ فائر سیفٹی کی باضابطہ کارروائی ، صداقت ناموں کی جانچ کا اعلان
حیدرآباد ۔ /30 اکٹوبر (سیاست نیوز)  شہر حیدرآباد میں موجود خانگی اسکولوں میں ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے فائر سیفٹی آلات کی موجودگی شرط ہے لیکن بیشتر اسکولوں میں ان آلات کی عدم موجودگی کے باوجود انہیں محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکول چلانے کی اجازت فراہم کردی گئی ہے ۔ اس سلسلے میں محکمہ فائر سرویس اور بلدیہ کو موصولہ متعدد شکایت کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں موجود تمام سرکاری ، نیم سرکاری اور خانگی اسکولوں میں فائر سیفٹی آلات کے سلسلے میں باضابطہ مہم چلائی جائے گی ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں موجود فائر سیفٹی شعبہ کی جانب سے جاری کئے جانے والے صداقت ناموں کی ازسرنو تنقیح اور اسکولوں کا عملی طور پر معائینہ کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی جائے گی کہ آیا اسکول انتظامیہ قواعد و ضوابط کی پابندی کررہے ہیں یا نہیں چونکہ حالیہ عرصہ میں اس بات کی متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں کہ جی ایچ ایم سی کے شعبہ فائر سیفٹی کی جانب سے بڑے پیمانے پر دھاندلیاں کرتے ہوئے یہ صداقتنامے جاری کئے گئے ہیں اور اس سلسلے میں باضابطہ تحقیقات کا عمل جاری ہے ۔ اس تحقیقاتی عمل کے دوران اس بات کا پتہ لگایا جائے گا کہ محکمہ تعلیم اسکولوں کے علاوہ جی ایچ ایم سی کے شعبہ فائر سیفٹی کے درمیان کہیں کوئی تال میل تو نہیں ہے جس کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر اس طرح کے صداقتنامے جاری کئے گئے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ فائر سیفٹی کی جانب سے اس بات کی تنقیح کا عمل شروع کردیا گیا ہے کہ آیا شہر کے اسکولوں میں فائر سیفٹی نظام موجود ہے یا نہیں اور کن بنیادوں پر اسکولوں کی عمارتوں کو فائر سیفٹی آلات کی موجودگی کے صداقتنامے حوالے کئے گئے ہیں ۔ اسی طرح خانگی اسکولوں کے ساتھ ساتھ سرکاری اسکولوں میں بھی موجود سہولتوں بالخصوص ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے دستیاب سہولیات کا معائینہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ضلع انتظامیہ اور محکمہ تعلیم کے بعض عہدیداروں کی جانب سے اس عمل کو نظر انداز کرنے کی متعدد شکایات کے بعد محکمہ فائر سیفٹی کی جانب سے شہر کی عمارتوں بالخصوص اسکول اور دواخانوں میں موجود فائر سیفٹی آلات کا جائزہ لینے پر غور کیا جارہا ہے ۔