غیر جانبدارانہ انتخابات ہوں تو بی جے پی 40 نشستیں بھی نہیں جیتے گی

بی جے پی لیڈر اجئے اگروال کا وزیر اعظم مودی کو مکتوب ۔ نوٹ بندی کے ایام میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا بھی دعویٰ

نئی دہلی 15 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی کے سینئر لیڈر و ایڈوکیٹ اجئے اگروال نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے سنسنی خیز الزامات عائد کئے ہیں اور مودی پر شکرگذاری کے جذبہ سے عاری ہونے کا الزام عائد کیا ہے ۔ انہوں نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ اگر ملک میں انتخابات غیرجانبداری سے اور آزادانہ و منصفانہ انداز میں کئے جائیں تو بی جے پی 40 نشستوں کے ہندسے کو بھی پار نہیں کرپائے گی جبکہ وہ 400 کا دعوی کر رہی ہے ۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں وزیر اعظم مودی سے کہا کہ وہ نشستوں کے معاملے میں ایک زبردست جھٹکے کیلئے تیار رہیں۔ اجئے اگروال پارٹی کے سینئر لیڈر ہیں اور انہوں نے 2014 میں رائے بریلی سے کانگریس کی سونیا گاندھی کے خلاف مقابلہ کیا تھا ۔ اجئے وہی لیڈر ہیں جنہیں سونیا گاندھی کے خلاف اب تک سب سے زیادہ ووٹ ملے تھے ۔ ان کا دعوی ہے کہ انہوں نے گجرات انتخابات کے دوران منی شنکر ائر کے گھر پر سابق نائب صدر حامد انصاری ‘ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور پاکستانی حکام کے مابین ہوئے اجلاس کا افشا کیا تھا ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو بی جے پی کو گجرات میں شکست ہوجاتی ۔ اگروال نے کہا کہ مودی نے اس اجلاس کو قومی سلامتی سے جوڑ دیا اور بعد میں اپنی تقاریر میں اس کا تفصیلی ذکر کیا تھا ۔ اس طرح شکست کے قریب پہونچ کر بھی بی جے پی کامیاب ہوگئی تھی ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ گجرات کی کامیابی میں ان کے رول کا خود سنگھ پریوار کے قائدین نے بھی اعتراف کیا ہے ۔ اپنے دعوی کی تائید میں انہوں نے ایک آڈیو بھی جاری کیا ہے جو آر ایس ایس لیڈر دتاتریہ ہوسابالے سے بات چیت کے اقتباسات شامل ہیں۔ اس آڈیو میں ہوسابالے کو یہ کہتے سنا گیا کہ منی شنکر ائر کے گھر کی ملاقات کے افشا سے بی جے پی نے گجرات میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ مودی کو اپنے مکتوب میں اگروال نے دعوی کیا کہ اگر غیرجانبدارانہ انتخابات کروائے جائیں تو بی جے پی 400 نشستوں کا دعوی تو دور کی بات ہے 40 کا ہندسہ بھی پار نہیں کریگی ۔ مودی کو اس جھٹکے کیلئے تیار رہنا چاہئے ۔ اجئے اگروال کو اس بار رائے بریلی سے ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ گذشتہ 28 سال سے وزیر اعظم کو جانتے ہیں۔ بی جے پی دفتر میں انہوں نے ساتھ میں کئی مرتبہ کھانا کھایا ہے ۔ اس کے باوجود ان کے ساتھ دوہرا معیار اختیار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی کے خلاف 1,73,721 ووٹ حاصل کرتے ہوئے اس حلقہ میں انہوں نے بی جے پی کو استحکام بخشا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ایک داغدار شخص کو رائے بریلی سے ٹکٹ دیدیا گیا ہے ۔ ان کا دعوی ہے کہ یہاں بی جے پی امیدوار کو 50 ہزار سے زائد ووٹ بھی نہیں ملیں گے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گجرات اسمبلی انتخابات میں کامیابی کیلئے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی کی سیاسی قربانی دیدی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے دوران انہوں نے وزیر اعظم کو کئی مکتوب تحریر کرتے ہوئے نوٹوں کی تبدیلی میں کرپشن پر توجہ دلانے کی کوشش کی لیکن مودی نے اس کی بجائے ان پر برہمی ظاہر کی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی پارٹی کارکنوں کو غلام کی طرح استعمال کرتے ہیں اور ان کی محنتوں کا انہیں کوئی صلہ نہیں دیا جاتا ۔