غیر ارادی قتل کے الزام میں باپ اور 4 بیٹوں کو سزائے قید

تھانے ۔ 29 ۔ فروری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ایک 72 سالہ معمر شخص اور اس کے 4 لڑکوں کو غیر ارادی اقدام قتل کیس میں مجرم قرار پانے کے بعد مقامی عدالت نے جیل بھیج دیا ۔ سال 2012 میں ان کے حملہ میں ایک شخص ہلاک ہوگیا اور ایڈیشنل سیشن جج وی وی بمبرڈے نے قانون تعزیرات ہند کے تحت 4 لڑکوں کو 3.5 سال اور والد کو 9 ماہ کی سزائے قید سنائی ۔ ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر بلویشورہنگے پولیس کی وکالت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ یہ واقعہ پاور لوم ٹاون بھیونڈی میں علاقہ شانتی نگر کے کھانڈو پاڈا روڈ پر 31 اکٹوبر 2012 کو پیش آیا تھا ۔ جب ایک معمولی تنازعہ پر بچوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا یہ تنازعہ مقتول اور ملزمین کے افراد خاندان کی وجہ سے پیدا ہوا تھا ۔ استغاثہ نے یہ نشاندہی کی کہ ملزمین نے منصوبہ طریقہ سے مہلک اور تیز دھاری ہتھیاروں کے ساتھ متاثرہ خاندان کے ارکان پر حملہ کردیا جس میں 74 سالہ حبیب اللہ انصاری ہلاک اور دیگر افراد زخمی ہوگئے تھے ۔ جب کہ حبیب اللہ کے جسم پر 24 چاقو کے ضربات پائے گئے ۔ عدالت نے دستیاب ثبوتوں کی بناء ملزمین امتیاز انصاری  ( 28 سال ) ، فیاض انصاری ( 34 سال ) ، نیاز انصاری ( 35 سال ) اور شکیل انصاری ( 40 سال ) کو 5 سال کی سزائے قید بامشقت اور 72 سالہ والد نثار انصاری کو 9 ماہ کی سزائے قید سنائی جب کہ ایک اور ملزم اشتیاق انصاری کی مقدمہ کی سماعت کے دوران انتقال ہوگیا تھا ۔۔