غزہ کیلئے امدادی کشتی اسرائیل نے روک دی

مغربی کنارہ ۔ 29 جون (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے اسرائیلی بحریہ نے غزہ جانے والی ایک کشتی کو روک کر اسے ایک اسرائیلی بندرگاہ کی جانب جانے پر مجبور کر دیا ہے۔فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ’غزہ کی پٹی پر لگی بحری پابندی کو توڑنے کی نیت سے آنے والی کشتی‘ کو روکنے کے لیے بین الاقوامی آبی سرحد میں کارروائی کی۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ بحریہ کی جانب سے کشتی کی تلاشی کے دوران کسی قسم کے تشدد کا واقعہ پیش نہیں آیا۔اس سے قبل رضاکاروں نے کہا تھا کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی سامان غزہ لے جا رہے ہیں۔ ان میں ادویات اور شمسی تونائی حاصل کرنے کے لیے سولار پینل شامل تھے۔اس کشتی کو پیر کو غزہ سے پہلے بین الاقوامی آبی سرحد میں روکا گیا ہے اور اس کے بارے خیال کیا جاتا ہے کہ یہ چار کشتیوں کے قافلے کی سربراہی کرنے والی ماریانے نامی کشتی تھی۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہاکہ ’بین الاقوامی قانون کے مطابق اسرائیلی بحریہ نے اس کشتی کو راستہ بدلنے کے لیے کئی بار کہا۔ ان کی جانب سے انکار پر فوج اس کشتی پر گئی اور بین الاقوامی آبی سرحد میں اس کی تلاشی لی تاکہ اسے غزہ کی پٹی میں قائم بحری پابندی کو توڑنے سے باز رکھے۔‘اس کشتی کو اب اشدد کی بندرگاہ کی جانب لے جایا جا رہا ہے۔