غزہ پر اسرائیلی بمباری، دو فلسطینی زخمی

غزہ ، 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی جٹ طیاروں نے جمعہ کو علی الصبح حماس کے زیر انتظام غزہ پر بمباری کی ہے۔ کہا گیا ہے کہ یہ بمباری غزہ سے راکٹ فائر کئے جانے کے جواب میں کی گئی ہے جو مبینہ طور پر حماس کی عزالدین القسام بریگیڈ نے فائر کئے تھے۔ بمباری کے دوران القسام بریگیڈ کے دو تربیتی مراکز کو خصوصی ہدف بتایا گیا ہے۔ واضح رہے القسام بریگیڈ غزہ کے شمالی علاقے میں متحرک ہے۔

فلسطینی سکیورٹی ذرائع کے مطابق جمعہ کی صبح اسرائیل کے بمبار طیاروں نے جنوبی غزہ میں بھی بمباری کی، جس سے فوری طور پر دو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ جنوبی غزہ میں رفح کے علاقے کو نشانہ بنانے کیلئے دو حملے کئے گئے ہیں۔ اسرائیلی سکیورٹی حکام کے مطابق یہ فضائی حملے غزہ سے فائر کئے گئے ایک راکٹ کے بعد کئے گئے ۔ تاہم راکٹ سے کوئی نقصان نہیں ہوا تھا۔ مبینہ طور پر راکٹ جنوبی اسرائیل کے علاقے میں گرا تھا۔ اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق بمبار طیاروں نے ایک اسلحہ ساز فیکٹری اور ایک اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا ہے۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک سال کے امن کے بعد اسرائیل اور غزہ کے درمیان چند ہفتوں سے پھر کشیدگی کا ماحول ہے۔ 20 دسمبر 2013 ء سے اب تک چھ فلسطینی اور ایک اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں ۔
جبکہ 22 جنوری کو اسرائیلی فوج نے دو فلسطینیوں کو ہلاک کیا۔ اسرائیل کا موقف ہے کہ آزادی چاہنے والے یہ فلسطینی راکٹ حملوں میں ملوث تھے۔

مسجد اقصیٰ میں قدیم مخطوطات کا تحفظ
یروشلم ، 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) یروشلم کے عرب لیڈروں نے 1920ء کے عشرے میں مشرق وسطیٰ کے دانشوروں سے ہنگامی طور پر اپیل کی کہ وہ اپنی کتب انہیں ارسال کریں تاکہ ان کتابوں کو آئندہ نسلوں کیلئے مسجد اقصیٰ میں جو مسلمانوں کا تیسرا سب سے بڑا مقدس مقام ہے، نئے تعمیر شدہ کتب خانے میں محفوظ کیا جاسکے۔ اس اپیل پر ہر طرف سے ادباء کی تصانیف کی بارش شروع ہو گئی۔ ان میں ہر طرح کا تحریری مواد شامل تھا۔ اس اہم منصوبے کے تحت ایک وسیع علمی خزانہ اکھٹا تو ہو گیا۔لیکن ان میں شامل صدیوں پرانے مخطوطات بہت ہی مخدوش حالت میں تھے۔ اب یروشلم کے مذہبی حکام نے ان کتابوں کو محفوظ کرنے اور انہیں ڈیجیٹلائز کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔