عوام انتشار پسند طاقتوں سے خبردار رہیں: وزیراعظم

نئی دہلی ۔ 13 ۔ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی پر درپردہ تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم منموہن سنگھ نے آج عوام پر زور دیا کہ وہ ان افراد سے ’’خبردار‘‘ رہیں جو ہندوستان کے سیکولر اندازِ فکر کے خلاف کام کرتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ ’’سیکولرازم کی تعریف کا از سر نو تعین کیا جائے‘‘۔ وزیراعظم نے اقلیتوں کو ترغیب دینے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ملازمتوں، قرضوں اور فلاحی اسکیموں میں یو پی اے دور حکومت میں انہیں ہمیشہ سرفہرست رکھا ہے۔ حکومت نے مسلمانوں کی سماجی و معاشی پسماندگی دور کرنے کیلئے مختلف پروگرام شروع کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کیلئے بحیثیت ملک سیکولرازم ایک طرز حیات نہیں، جس پر صدیوں سے عمل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان افراد سے خبردار رہنا چاہئے جو ہندوستان کے اندازِ فکر کے خلاف کام کرتے ہیں اور سیکولرازم کی تعریف کا از سر نو تعین کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی طاقتوں کے خلاف چوکس رہنا چاہئے جو مذہب، زبان اور تمدن کی رنگا رنگی کا استحصال کر کے سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ منموہن سنگھ اور بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی چند دن سے زبانی تکرار میں ملوث ہیں۔ دونوں قائدین مختلف فورموں پر ایک دوسرے پر تنقید کرتے رہے ہیں۔ وزیراعظم اور یو پی اے کی صدرنشین سونیا گاندھی نے کل بھی کہا تھا کہ عوام مذہبی جنون کی بناء پر آپس میں جھگڑا نہ کریں۔

انہوں نے کہا تھا کہ حقیقی مذہب نفرت اور تقسیم کی بنیاد نہیں بن سکتا ۔ ان کے ان تبصروں کو بھی بی جے پی اور مودی کے خلاف درپردہ تنقید سمجھا گیا تھا ۔ وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ انہوں نے اقلیتی طبقات کے ساتھ سماجی اور معاشی انصاف کو یقینی بنانے کیلئے اپنی بہترین کوششیں کی ہیں اور گزشتہ 9 سال سے اس کے قابل دید نتائج بھی سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے سچر کمیٹی کی رپورٹ کا حوالہ دیا جس نے مسلمانوں کی سماجی ، معاشی اور تعلیمی پسماندگی کا تفصیل سے جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے سچر کمیٹی کی 76 سفارشات میں سے 72 قبول کرلی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے جو اندیشے ظاہر کئے گئے تھے ، ان کی یکسوئی وزیراعظم کے نئے 15 نکاتی پروگرام کے ذریعہ کردی گئی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مسلمانوں کیلئے ملازمتوں میں تحفظات کا معاملہ عدالت میں زیر دوران ہے اس لئے فی الحال کچھ کہنا توہین عدالت کے مترادف ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم خانگی شعبہ کو ترغیب دے رہے ہیں کہ اقلیتوں کے حق میں کچھ حد تک مثبت اقدام کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کانگریس زیر قیادت یو پی اے دور حکومت میں ہی اقلیتوں کا سب سے زیادہ خیال رکھا گیا ہے۔