عوامی خدمات میں بہتری، خاطی پولیس ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی

حیدرآباد 27 ڈسمبر (سیاست نیوز) جرائم کی بڑھتی شرح اور جرائم پیشہ افراد کی تعداد میں اضافہ سے پریشان سائبرآباد پولیس نے پولیس اسٹیشنوں کی تعداد میں اضافہ کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ جاریہ سال صیانتی انتظامات میں مصروفیت کے باوجود بڑی کامیابیاں حاصل کرنے والی سائبرآباد پولیس جرائم پر قابو پانے میں پیچھے رہ گئی۔ سائبرآباد پولیس کمشنریٹ حدود میں کل 27,156 مقدمات درج کئے گئے جن کی تعداد گزشتہ سال 24,922 تھی۔ مقدمات کی بڑھتی تعداد کو ایک طرف پولیس عوامی شعور بیداری تصور کرتی ہے تو دوسری طرف کمشنر پولیس سائبرآباد کا دعویٰ ہے کہ مسروقہ اشیاء کو ضبط کرنے اور مقدمات کی یکسوئی میں سائبرآباد کی منفرد پہچان ہے۔ اُنھوں نے اس بات کا یقین ظاہر کیاکہ سائبرآباد پولیس ریاست میں سرفہرست مقام حاصل کرلے گا۔ کمشنر پولیس آج یہاں سائبرآباد پولیس کمشنریٹ میں میڈیا کو مخاطب کررہے تھے

جو پولیس کی سالانہ کارکردگی کے ضمن میں منعقد کی گئی تھی۔ اُنھوں نے جرائم کی شرح اور پولیس کے اقدامات نیز پولیس کی ہر شعبہ میں کارکردگی کو پیش کیا اور کہاکہ پولیس نے نہ صرف عوامی خدمات میں بہتری پیدا کی بلکہ پولیس عہدیداروں اور ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کی گئی۔ اُنھوں نے بتایا کہ نربھئے ایکٹ کے تحت 110 مقدمات درج کئے گئے اور خواتین پر مظالم کے خلاف سخت گیر قانونی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ باوجود اس کے سائبرآباد پولیس حدود میں جاریہ سال 135 خواتین کی عصمت ریزی، 93 خواتین کا قتل کے علاوہ 12 خواتین کو جہیز کیلئے ہلاک کردیا گیا۔ جبکہ 42 خواتین کی جہیز کیلئے موت ہوگئی اور جملہ 1565 خواتین کو ہراسانی کا سامنا رہا۔ تاہم یہ شرح گزشتہ سال کی بہ نسبت کم رہی۔ سال 2013 ء میں 16 قتل، 13 ڈکیتی، 86 رہزنی ، 322 دن اور 976 رات میں سرقہ کی وارداتیں، 1017 رہزنی، 1935 عام جرائم کے ساتھ 1771 گاڑیوں کا سرقہ کرلیا گیا جن کی جملہ تعداد 6136 ہے۔ تاہم پولیس نے سرقہ اور ان وارداتوں کو حل کرتے ہوئے ان میں مسروقہ اشیاء کو ضبط کرنے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جس کا فیصد 74 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آئی ٹی شعبہ میں خواتین کے تحفظ کو اولین ترجیح دینے کے ساتھ ساتھ سائبر جرائم پر قابو پانے میں پولیس دن بدن پیشرفت کررہی ہے اور نئے سافٹ ویر کی خریداری کے ذریعہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔ نئے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب عمل میں لائی جارہی ہے۔وی وی آئی پی بندوبست اور بین الاقوامی پروگرامس کے انعقاد میں بندوبست کی مصروفیت کے باوجود سائبرآباد پولیس کی کارکردگی کو کمشنر مثالی قرار دے رہے ہیں۔ اُنھوں نے سائبرآباد میں جرائم پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ ٹریفک کے بہاؤ کو آسان بنانے اور ٹریفک حادثات پر قابو پانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ آؤٹر رنگ روڈ پر بڑھتے سڑک حادثات پر قابو پانے کیلئے حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے اشتراک سے پٹرولنگ کا آغاز کیا جارہا ہے جس کے لئے تقریباً 150 نئی گاڑیاں خریدی جائیں گی اور ان کی مدد سے رفتار پر پابندی کے علاوہ حادثات پر قابو پانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ کمشنر پولیس سی وی آنند کا کہنا ہے کہ مقدمات کی تعداد میں اضافہ عوامی شعور بیداری کے سبب ہوا ہے۔ چونکہ سی آر پی سی خواتین کے مطابق شکایت وصول ہونے پر مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے تھے۔ جس کی بناء پر سائبرآباد حدود میں مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ منظم جرائم پر قابو پانے کے لئے ایس او ٹی کو مزید مستحکم کیا گیا اور انھیں زونس سطح پر منظم کردیا گیا۔

جس کے بہترین نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ اس دوران مہیش بینک ڈکیتی کے علاوہ بدنام زمانہ سارقین کی ٹولیاں سمیر فیملی، ابھیلاش اور دیگر 5 ٹولیاں، حبیب حسن ٹولی، جاوید اور لائق کی ٹولیوں کے علاوہ حسین گینگ جو بیدر سے تعلق رکھتی ہے انھیں بے نقاب کیا گیا۔ اُنھوں نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے 200 ٹریفک جنکشن پر زبردست خدمات انجام دے جارہی ہے۔ جبکہ مزید 150مقامات کا احاطہ ضروری ہے۔ جاریہ سال ٹریفک حادثات میں تقریباً 2000 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 1029 مقدمات درج کرلئے گئے۔ اُنھوں نے بتایا کہ جاریہ سال نیشنل ویمن ہائی ٹورنمنٹ 28 ویں ایشیاء پسیفک اکیڈیمی آف اپتھالوماجی کانگریس کے علاوہ دیگر بین الاقوامی پروگرامس منعقد کئے گئے۔ اُنھوں نے بتایا کہ پولیس کی فلاح و بہبود کے لئے بھی بہترین اقدامات کئے گئے اور کینٹین کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اُنھوں نے اس بات کے قوی امکانات بتاتے ہوئے کہاکہ ایس او پی کو بہت جلد ریاستی حکومت کی منظوری حاصل ہوجائے گی۔ اس موقع پر جوائنٹ کمشنر مسٹر دیویندر سنگھ چوہان کے علاوہ سائبرآباد پولیس کے اعلیٰ عہدیدار موجود تھے۔