عمران خان اور علامہ قادری کیخلاف گرفتاری وارنٹ

اسلام آباد، 13 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیرمین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ علامہ طاہرالقادری اور ان دونوں جماعتوں کے دوسرے قائدینکے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔ ان دونوں لیڈروں کے خلاف یہ وارنٹ اسلام آباد میں پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کی عمارت اور پارلیمان پر حملے کے الزام میں جاری کئے گئے ہیں۔عدالت نے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک ،پی ٹی آئی کے وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی ،پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اسد عمر اور پی اے ٹی کے سربراہ رحیق عباسی کے خلاف بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں۔ ان شخصیات کے خلاف اگست میں اسلام آباد کے تھانہ سیکریٹریٹ میں کارسرکار میں مداخلت ،سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس والوں پر حملوں کے الزام میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور پولیس نے عدالت سے ان کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے لاٹھی بردار کارکنان نے اگست میں اپنے لیڈروں کی اشتعال انگیز تقاریر کے بعد پاکستان ٹیلی ویژن کی عمارت پر دھاوا بول دیا تھا۔وہ عمارت کے اندر داخل ہوگئے تھے۔

ضمانت نہیں چاہئے، گرفتار کر لو، عمران کا اعلان
دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ’خوشخبری‘ ملی ہے کہ پی ٹی وی حملہ کیس میں میرے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں، ’’میں ڈرنے والا نہیں، گرفتار بھی ہو گیا تو 30 نومبر کو دھرنا ہو گا‘‘۔اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پی ٹی وی یا پارلیمنٹ پر حملے میں تحریک انصاف کا کوئی کارکن ملوث نہیں تھا۔ پی ٹی وی حملے کا میچ فکس تھا، اندر کے لوگ ملوث تھے۔ لیکن ’خوشخبری‘ ملی ہے کہ پی ٹی وی حملہ کیس میں میرے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں۔ ’’میں ڈرنے والا نہیں ہوں۔ اتنے دن کنٹینر میں رہا، جیل میں رہنا میرے لئے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ضمانت نہیں کراؤں گا، جب چاہو آ کر گرفتار کر لو۔ جتنے جھوٹے کیس ہوں گے اتنا ہی قوم جاگے گی۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ حکمران 30 نومبر کے جلسے سے خوفزدہ ہیں۔ ’’اگر میں گرفتار بھی ہو گیا تو 30 نومبر کو اسلام آباد میں بھرپور جلسہ ہو گا۔ اور پرسوں جلسے کی ریہرسل کریں گے۔‘‘