عمران ،طاہر القادری سے بات چیت کیلئے کمیٹی کی تشکیل

سیول نافرمانی تحریک کے اعلان کے بعد حکومت پاکستان کا اقدام ، سیکوریٹی کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں
اسلام آباد۔ 18 اگست (سیاست ڈاٹ کام) حکومت پاکستان نے کہا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دستوری مطالبات پر تبادلہ خیال کیلئے تیار ہے اور اس سلسلے میں دو کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو تمام بڑی سیاسی پارٹیوں کے ارکان پر مشتمل ہیں۔ بات چیت کا فیصلہ تحریک انصاف کے صدرنشین عمران خان اور عوامی تحریک کے صدر طاہرالقادری کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کو برطرف کرنے کیلئے سیول نافرمانی تحریک کا آغاز کرنے کے ایک دن بعد منظر عام پر آیا ہے۔ وفاقی حکومت ہر دستوری مطالبہ کو سُننے کیلئے تیار ہے۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دونوں قائدین سے سودے بازی کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی سخت حفاظتی انتظامات کے تحت قائم ’’ریڈ زون‘‘ کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی جہاں پارلیمنٹ، صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان کی رہائش گاہیں اور سفارت خانے قائم ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت نے انتہائی صبر و تحمل اختیار کیا جبکہ ان قائدین نے طویل جلوس نکالا۔ انہیں دھرنے دینے کی اجازت دی گئی۔ بشرطیکہ وہ صیانتی انتظامات کی خلاف ورزی نہ کریں جن کیلئے اربوں ڈالرس خرچ کئے گئے ہیں۔ قبل ازیں عمران خان نے سیول نافرمانی تحریک کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔ ان کے ہزاروں حامیوں نے لاہور سے ’آزادی مارچ‘ کے اعلان کی ستائش کی ہے جس کا مقصد وزیراعظم کی برطرفی ہے۔ گزشتہ سال انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے صدر نواز شریف نے قومی اسمبلی کی 342 نشستوں میں سے 190 پر، عمران خان نے 34 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔