عمارات حج ہاوز میں حج کیمپ کے انعقاد میں مشکلات ممکن

حیدرآباد ۔ 30 ۔ جولائی (سیاست نیوز) حج سیزن 2014 ء کی تیاریوں کا ریاستی حج کمیٹی کی جانب سے بہت جلد آغاز ہوگا لیکن حج ہاؤز کی عمارت حج کیمپ کے انعقاد کیلئے تیار نہیں۔ حج ہاؤز کی عمارت کی نگرانی اور اس کی نگہداشت کی ذمہ داری وقف بورڈ کے تحت ہے لیکن گزشتہ دو برسوں سے وقف بورڈ کی عدم توجہ کے باعث حج ہاؤز کے مسائل میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے ۔ صفائی اور مرمت کے کاموں کی انجام دہی میں ناکامی کے سبب عمارت کو خطرہ لاحق ہونے کا اندیشہ ہے حج ہاؤز میں جگہ جگہ صفائی کے ناقص انتظامات دیکھے جاسکتے ہیں اور مختلف اقلیتی اداروں سے رجوع ہونے والے افراد کو دشواریوں کا سامنا ہے۔ حکومت کی جانب سے حج ہاؤز کے مینٹیننس کے لئے ہر سال باقاعدہ بجٹ جاری کیا جاتا ہے لیکن اس بجٹ کے اخراجات کے بارے میں خود محکمہ کے اعلیٰ عہدیدار لا علم ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وقف بورڈ کی جانب سے بجٹ کی خرچ کی تفصیلات حکومت کو روانہ کی جاتی ہے لیکن حج ہاؤز کی نگہداشت اور وہاں ضروری کام ابھی بھی ادھورے ہیں

اب جبکہ حج سیزن 2014 ء کا آغاز ہونے کو ہے اور حج کیمپ میں دونوں ریاستوں کے ہزاروں عازمین حج شرکت کرتے ہیں لیکن ابھی تک کئی اہم بنیادی مسائل کی یکسوئی نہیں کی گئی۔ گزشتہ سال حکومت نے عمارت کی آہک پاشی کیلئے خصوصی بجٹ مختص کیا تھا لیکن ابھی تک آہک پاشی نہیں کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ حج ہاؤز کی عمارت میں موجود واٹر اور ڈرینج پائپ لائینس انتہائی ناقص ہوچکے ہیں اور وقفہ وقفہ سے گندہ پانی عمارت میں بہنے لگتا ہے۔ حج کمیٹی کی جانب سے اس سلسلہ میں بارہا توجہ دلائی گئی لیکن وقف بورڈ کے حکام نے پائپ لائینس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ گزشتہ حج کیمپ کے دوران پائپ لائین پھٹنے سے عازمین حج کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ اب جبکہ 2014 ء حج سیزن کے کیمپ کی تیاریاں شروع ہونے کو ہے، اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو حج کیمپ کے دوران عازمین کو دوبارہ دشواری ہوسکتی ہے۔ عمارت میں بیت الخلاؤں کی صفائی کے ناقص انتظامات اور سیڑھیوں اور راستوں پر جگہ جگہ پان کے تھوک کی بدبو سے ملازمین اور عوام کو راستہ سے گزرنے میں کراہیت محسوس ہوتی ہے لیکن اس جانب سے وقف بورڈ حکام کی کوئی توجہ نہیں ۔ اب جبکہ گزشتہ دو ماہ سے وقف بورڈ میں اسپیشل آفیسر نہیں ہے اور موجودہ چیف اگزیکیٹیو آفیسر نے بھی اپنا تبادلہ کرالیا ہے لہذا وقف بورڈ کا کوئی پرسان حال نہیں۔ حکومت نے متبادل انتظامات تک موجودہ چیف اگزیکیٹیو آفیسر کو ریلیو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔