عمارات حج ہاؤز میں حج سیزن 2014 کا عنقریب آغاز

صاف صفائی اور آہک پاشی میں تساہل ، اسپیشل آفیسر وقف بورڈ جلال الدین اکبرکا سخت نوٹ
حیدرآباد ۔ یکم ستمبر (سیاست نیوز) حج سیزن 2014 ء کے سلسلہ میں حج ہاؤز نامپلی میں 12 ستمبر سے شروع ہونے والے حج کیمپ کی تیاریوں کا آغاز ہوچکا ہے ۔ وقف بورڈ حکام کی جانب سے ابھی تک عمارت اور اطراف کے علاقوں کی صفائی اور آہک پاشی میں تساہل کی اطلاع پر اسپیشل آفیسر وقف بورڈ جناب جلال الدین اکبر نے سخت نوٹ لیا ہے۔ انہوں نے اتوار کے باوجود کل دن بھر حج ہاؤز میں گزارا اور عمارت کی تمام 11 منزلوں کا دورہ کرتے ہوئے صفائی اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا ۔ جناب جلال الدین اکبر نے آج بھی وقف بورڈ کے عہدیداروں کے ساتھ عمارت کے مختلف حصوں کا معائنہ کرتے ہوئے حج کیمپ کے آغاز کے سلسلہ میں کی جارہی تیاریوں کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ اندرون ایک ہفتہ صفائی کے تمام انتظامات مکمل کرلئے جائیں۔ خاص طور پر حج ہاؤز کے سلر کو گندگی سے پاک کرنے اور دیواروں کی آہک پاشی کی ہدایت دی گئی ۔ انہوں نے واٹر ، ڈرین پائپ لائینوں میں لیکیجس کی فوری درستگی اور ضرورت پڑنے پر پائپ لائینس کی تبدیلی کی ہدایت دی۔ اس سلسلہ میں 7 لاکھ روپئے منظور کئے گئے۔ جناب جلال الدین اکبر نے بتایا کہ حج ہاؤز کے احاطہ میں کیمپ کی تیاریوں کا آغاز ہوچکا ہے اور واٹر پروف کیمپ کی تنصیب کا آغاز ہوچکا ہے۔ انہوں نے عمارت کے مختلف حصوں میں عدم صفائی اور سلر کی ابتر صورتحال پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے عمارت کے مینٹننس سے متعلق عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوئی تساہل نہ برتیں۔ انہوں نے بتایا کہ عازمین حج کے قیام سے متعلق کمروں کی صفائی اور ہر منزل پر باتھ رومس میں واش بیسن اور نلوں کی تبدیلی کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اور آندھراپردیش کے تقریباً 7 ہزار سے زائد عازمین حج کیمپ میں شرکت کریں گے۔ لہذا ان کی صحت کی نگہداشت کرنا حکام کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے حج ہاؤز کے کھلے حصہ میں جنگی خطوط پر صفائی کے انتظامات اور وہاں موجود ٹائلٹس کو صاف کرنے کی بھی ہدایت دی ۔ اسپیشل آفیسر وقف بورڈ نے بتایا کہ عازمین حج کو کسی بھی تکلیف سے بچانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حج کیمپ کے آغاز سے قبل تک تمام کاموں کی تکمیل کرلی جائے گی اور وہ روزانہ وقتاً فوقتاً ان کاموں کی نگرانی کریں گے ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ عمارت کے بعض حصوں میں اس قدر گندگی ہے کہ وہاں سے گزرنا بھی مشکل ہے۔ جگہ جگہ دیواروں پر پان کے تھوک کے سبب تعفن پھیلا ہوا ہے۔ وہ صفائی کے انتظامات کے سلسلہ میں بعض سخت اقدامات کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمارت کی نگہداشت کی ذمہ داری وقف بورڈ کی ہے۔ لہذا انہوں نے مینٹننس سے متعلق عہدیداروں کو سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ واضح رہے کہ ہفتہ کے دن سکریٹری اقلیتی بہبود جناب احمد ندیم نے عمارت اور خاص طور پر سلر کے حصہ میں عدم صفائی پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حکومت نے عمارت کی آہک پاشی اور داغدوزی کیلئے فنڈس جاری کیا لیکن آج تک اس کا استعمال نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس رقم کی موجودگی کے بارے میں وقف بورڈ حکام کے پاس کوئی جواب موجود ہے۔