علی گڑھ کے بی جے پی امیدوار کیلئے شدید مشکلات

علی گڑھ۔17 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیمان جو گزشتہ سال محمد علی جناح کے پورٹریٹ کے شدید تنازعے کا مرکز تھے اب انہیں اپنے خلاف بہت ہی مخالف لہر کا سامنا ہے اور خصوصاً علی گڑھ کے لیے ان پر بہت زیادہ برہم ہیں۔ اس کی وجہ سے اس حلقہ کا الیکشن سہ رخی ہوگیا ہے۔ بی جے پی کے مذکورہ امیدوار ستیش گوتم کو مہاگٹھ بندھن کے امیدوار اجیت بلیان اور کانگریس کے امیدوار بیجندر سنگھ سے مقابلہ کرنا ہے۔ اس حلقہ میں رائے دہی جمعرات کو ہوگی۔ بی جے پی کے امیدوار ستیش گوتم کا ایسا لگتا ہے کہ پورا انحصار اب مسلمانوں کے ووٹوں کے ایک حصہ پر ہوگیا ہے۔ جب کہ ان کے مخالف دونوں امیدواروں کو توقع ہے کہ اس حلقہ کے ووٹ ان دونوں میں سے کسی ایک کے حصے میں آئیں گے۔ اس حلقہ کے ایک تاجر سمیر مشرا نے کہا کہ وہ انتہاپسند ستیش گوتم کو پسند نہیں کرتے۔ مشرا نے کہا کہ میرے جیسے لوگ ان سے یہی توقع کریں گے کہ وہ عام لوگوں کے موافق پالیسیاں اپنائیں گے۔ وہ نہیں چاہیں گے کہ گوتم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں (جناح کے پورٹریٹ جیسے) تنازعے پیدا کریں۔ مئی 2018ء میں گوتم نے کئی دہائیوں سے پاکستان کے بانی محمد علی جناح کے مسلم علی گڑھ یونیورسٹی میں پائے جانے والے پورٹریٹ کو نکال دینے کا مطالبہ کیا تھا جس پر پرتشدد احتجاج پھوٹ پڑا تھا۔ مگر یہاں کے رہنے والے دیگر لوگوں نے اعتراف کیا کہ اس حلقہ میں برہمن، ویشیا اور شتریہ کی 18.73 لاکھ ووٹروں میں سے 7 لاکھ کی ان کی اساس پائی جاتی ہے جو ان کی تائید کرے گی۔