علیحدہ تلنگانہ کیلئے جدوجہد میں تیزی پیدا کرنے کا فیصلہ

حیدرآباد۔/31ڈسمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ پولٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے علحدہ ریاست کے قیام کی جدوجہد میں تیزی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے جے اے سی کی کل کی گئی نمائندگی کے بعد صدر نشین پروفیسر کودنڈا رام نے آج احتجاجی پروگرام کا اعلان کیا۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کودنڈا رام نے کہا کہ شرائط کے بغیر تلنگانہ ریاست کے حصول کیلئے 7جنوری کو حیدرآباد میں مہا دھرنا منعقد کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ مہا دھرنا کی اجازت کیلئے پولیس کو مکتوب روانہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 3جنوری سے اسمبلی اجلاس میں تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث کو یقینی بنانے مرکز کو اقدامات کرنے چاہیئے۔ انہوں نے اسمبلی کارروائی کے پُرامن انعقاد کیلئے سیما آندھرا قائدین سے تعاون کی اپیل کی۔ انہوں نے حیدرآباد کو گورنر کے تحت رکھے جانے یا پھر مرکزی زیر انتظام علاقہ قرار دینے کی مخالفت کی۔ کودنڈا رام نے کہا کہ حیدرآباد کے مسئلہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور لا اینڈ آرڈر اور دیگر اہم مسائل تلنگانہ حکومت کے تحت ہونے چاہیئے۔ انہوں نے تلنگانہ مسودہ بل میں ضروری ترمیمات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جے اے سی اور تلنگانہ جماعتوں نے جو اعتراضات پیش کئے ہیں اس کے مطابق مرکز کو بل میں ترمیم کرنی چاہیئے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے مسودہ بل میں قابل اعتراض اُمور پر مرکز کو یادداشت پیش کی ہے ۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ مرکز قطعی بل کی تیاری سے پہلے مسودہ بل میں ترمیمات کرکے تلنگانہ کو مکمل اختیارات حوالے کریگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مسودہ بل میں شامل اُمور سے تلنگانہ عوام سے ناانصافیوں کا اندیشہ ہے۔ پروفیسر کودنڈا رام کی قیادت میں جے اے سی و ملازمین جے اے سی قائدین نے کل صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کرکے یادداشت پیش کی تھی۔ انہوں نے صدر جمہوریہ سے درخواست کی کہ مرکز کے فیصلے کے مطابق ریاست کی تقسیم کے عمل میں تیزی لائی جائے۔ انہوں نے سیما آندھرا قائدین کی تشکیل تلنگانہ میں رکاوٹوں پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ان کو اپنے علاقوں کے مسائل کے تعلق سے مباحث میں حصہ لیکر حکومت کے روبرو اپنے مطالبات پیش کرنے چاہیئے۔ کودنڈا رام نے کہا کہ سیما آندھرا قائدین کو مباحث کے آغاز میں تعاون کرتے ہوئے ریاست کی تقسیم کا عمل مکمل کرنے میں مرکز سے تعاون کرنا چاہیئے۔ انہوں نے پھر ایک بار سیما آندھرا عوام اور قائدین کے اندیشوں کو بے بنیاد قرار دیا جس میں تلنگانہ ریاست میں سیما آندھرا عوام کے تحفظ اور ان کے مفادات کی تکمیل کے بارے میں اندیشوں کا اظہار کیا جارہا ہے۔