عظمی نے پاکستانی عدالت سے ہندوستان جانے کی اجازت مانگی

اسلام آباد۔20 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) اسلام آباد میں واقع ہندوستانی ہائی کمیشن میں پناہ مانگنے والی ہندوستانی خاتون عظمی نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے کہا کہ اسے پاکستانی شخص سے شادی کیلئے مجبور کیا گیا۔ عظمی نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ اسے ہندوستان واپس جانے کی جازت دے ۔پاکستانی اخبارڈان نے عظمی کے عدالت کو دئے گئے تحریری بیان کی ایک کاپی کے حوالے سے بتایاکہ ہندوستانی خاتون عظمی کے سر پر بندوق تان کر اسے نکاح کے دستاویز پر دستخط کرنے کو مجبور کیا گیا۔ عظمی نے عدالت میں اپنے سابقہ بیان کا اعادہ کیا کہ اسے اس کے پاکستانی شوہر طاہر علی نے بندوق کا ڈر دکھاکر شادی کیلئے مجبور کیا۔اخبار نے عظمی کے جواب کی نقل کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی، اذیت دی گئی اور بری طرح ذلیل کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق دستاویز پر دستخط کرنے سے پہلے عظمی کو بے رحمی سے دبایا گیا۔ نیند کی گولی کے ذریعہ بیہوش کیا گیا اورواگھا سرحد پر اس کا جنسی استحصال کیا گیا۔وکیل شاہنوا ز نون نے عدالت میں تحریری جواب داخل کیا جس میں واقعہ کے بارے میں عظمی کا تفصیلی موقف رکھا اور کہاکہ عظمی کا ویزہ 30مئی کو ختم ہورہا ہے لہذا اسے ہندوستان بھیجنے کی اجازت دی جائے ۔دریں اثناء وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہاکہ سبھی ضابطے کی کارروائی پوری ہونے کے بعد عظمی کو ہندوستان بھیجا جائے گا۔