عصری علوم کے ساتھ دینی تعلیم بھی ضروری

سدی پیٹ میں جلسہ سے مولانا شہید اللہ کا خطاب
سدی پیٹ۔/28فبروری،( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) موجودہ دور میں مسلم معاشرہ کی فلاح و ترقی کے لئے دنیوی علوم کے ساتھ ساتھ دینی علم بھی بے حد ضروری ہے تاکہ قوم رسوا ہونے سے محفوظ رہ سکے۔ آج مسلم قوم کا ایک بڑا طبقہ مغربی تہذیب میں ڈھل کر اخلاق و کردار کے دائرہ سے باہر ہورہا ہے جس کی ایک اہم وجہ اسوہ حسنہ اور دین سے بے رغبتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا شہید اللہ صدر ابوالفداء ایجوکیشنل اینڈ ریسرچ سنٹر حیدرآباد نے ایس ایس فنکشن ہال سدی پیٹ میں منعقدہ جلسہ تقسیم اسنادات و انعامات سے کیا۔ بحیثیت مہمانان خصوصی مولانا شہید اللہ صدر ابوالفداء، مختار خان کنوینر ابوالفداء اور تنظیم المساجد سدی پیٹ کے صدر غوث محی الدین و دیگر نے شرکت کی۔ مہمانان نے علماء و اولیائے طلبہ کی کثیر تعداد سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نسل نو کو سیرت النبیؐ کے مختلف پہلوؤں سے واقفیت کیلئے اسلامی کوئز مقابلہ کا ابوالفداء سوسائٹی کی جانب سے ریاستی سطح پر ہر سال انعقاد عمل میں لایا جاتا ہے کیونکہ یہ دنیوی تعلیم کے ساتھ دینی علم سے بھی بخوبی واقف ہو۔ چونکہ عصری تعلیم صرف دنیا ہی تک محدود ہے لیکن دینی تعلیم دنیا اور آخرت کی کامیابی کی کنجی ہے۔ انہوں نے سیرت النبیؐ پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج مسلمان قوم ہر گوشہ میں کمتر اور بدتر ہوتی جارہی جس کی بناء مسلمان ہر سو سوا ہورہے ہیں۔ اگر ہم اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے تو غیروں کے آگے ذلیل و خوار نہ ہوتے اور دنیا و آخرت میں کامیاب رہتے۔ انہوں نے والدین پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کرتے ہوئے اپنے نونہالوں کو دنیوی تعلیم کے ساتھ اسلام کی تعلیم سے بھی آشنا کرے جو کہ ہمارا فرض عین ہے۔ اس موقع پر مہمانان نے ابوالفداء سدی پیٹ کے ذمہ داروں کی قوم میں دینی جذبہ کی اجاگری اور اسلامی کوئز مقابلہ کے کامیاب انعقاد پر ان کی زبردست سراہنا کی اور مبارکباد بھی دی۔ بعد ازاں مہمانان نے اپنے ہاتھوں کامیاب طلباء میں اسناد، مومنٹو اور نقد رقم عطا کی۔ جبکہ اس جلسہ میں مقامی علماء، مفتی کریم پٹیل، مولانا اقبال اشرفی، مفتی آصف رضا، احمد صاحب، محمد غوث و دیگر موجود تھے۔